جموں و کشمیر کی سری نگر پولیس نے صلاح ومشورے کے بعد 17 نوجوانوں کو اہل خانہ کے سپرد کیا۔
جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں پولیس نے کورونا کرفیو کے دوران ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ کے سیکشن 51 کی خلاف ورزی کے معاملے میں گرفتار کئے گئے 17 نوجوانوں کو صلاح ومشورے کے بعد ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا۔
مذکورہ نوجوانوں کو کورونا کرفیو کے دوران احتجاج کرنے اور کرفیو کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں گرفتار کیاتھا۔ تاہم انہیں کمیونٹی بانڈ ذریعے اپنے گھروالوں کے سپرد کیا گیا۔
پولیس نے انہیں اپنے والدین کی موجودگی میں کونسلنگ کی اور ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی ایسی سرگرمی میں مبتلا نہ ہوں جو قانون کے مختلف ہو۔
ایس ایس پی سری نگر سندیپ چودھری نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی تعلیم اور کیریئر کی تعمیر پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں بلکہ اپنے بہتر مستقبل کو حاصل کرنے کے لیے تعلیم اور کیرئیر پر دھیان دیں۔
انہوں نے والدین کو یقین دلایا کہ جموں وکشمیر پولیس کا کام کرنے کا انداز شفاف ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ یہاں کے نوجوان کسی غلط کام میں مبتلا ہوں۔ اس بات چیت کے دوران ایس پی ساؤتھ سرینگر سجاد شاہ، ایس پی نارتھ سری نگر مبشر بخاری اور اضلاع کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔