پولیس ذرائع کے مطابق بارہمولہ کے کنزر کے ٹاؤن ہال کے قریب ہفتہ کی صبح آئی ٹی بی پی سے وابستہ ایک سب انسپکٹر نے دوران ڈیوٹی اپنی ہی سروس رائفل سے اپنے آپ پر ہی گولیاں برسائی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ گولیوں کی آوز سنتے ہی اس کے ساتھی فوجی کی طرف دوڑے اور اس کو خون میں غلطاں دیکھا۔
پولیس نے بتایا کہ فوجی افسر کو فوراً نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قراردیا۔
مہلوک فوجی اہلکار کی شناخت سب انسپکٹر چندر مانی کے بطور ہوئی ہے۔
تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فوجی افسر کی طرف سے یہ انتہائی قدم اٹھانے کے کیا وجوہات ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود وادی میں تعینات سیکورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بھامرے نے گذشتہ ماہ راج سبھا میں فوجی جوانوں کی طرف سے خودکشیاں کرنے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018 کے دوران 80 فوجی اہلکاروں نے خود کشی کی جبکہ ہوائی فوج میں 16 اہلکاروں اور نیوی میں 8 اہلکاروں نے خود کشی کی۔
انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں 75 فوجی اہلکاروں کے بارے میں شک کیا جاتا ہے کہ انہوں نے خود کشی کی ہے جبکہ سال 2016 میں 104 فوجی اہلکاروں کی موت خودکشی کرنے سے واقع ہوئی ہے۔