صدرجمہوریہ نے اپنے خطاب کے دوران شدت کی گرمی میں رائے دہندگان کے سترہویں لوک سبھا انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر ستائش کی۔
لوک سبھا کے نئے اسپیکراور نومنتخب ارکان پارلیمنٹ کو مبارک باد دی۔ ساتھ میں الیکشن کمیشن کو خوش اسلوبی سے الیکشن کرانے پر ستائش کی اور شکریہ ادا کیا۔
صدرجمہوریہ نے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ 2014 کی ترقی کے سفر کو ووٹروں نے مزید تقویت پہنچائی۔
انہوں نے سرکار کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ نئے بھارت میں ترقی کا فائدہ ہرفرد تک پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار 2022 تک نئے ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرے گی، حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کا ہدف حاصل کرے گی ۔ جو اپنے دور اقتدار میں پورا کرے گی۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ حکومت بلا امتیاز ترقی کا کام کررہی ہے، عوام کا حکومت پر اعتماد بڑھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین دہائیوں بعد اکثریت والی حکومت اقتدار میں آئی۔
واضح رہے کہ این ڈی اے کی قیادت والی مودی حکومت کو دوسری بار مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بار خطاب کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ 17 جون کو جب پارلیمنٹ کا آغاز ہوا توا حلف برداری تقریب اور اسپیکر کے انتخاب کے بعد دونوں ایوانوں کی کاروائی باضابطہ طور پر صدر رام ناتھ کووند کے خطاب کے بعد ہی شروع کی جاتی ہے۔
صدر کے خطاب کے بعد ہی ان کے دیئے گئے خطاب پر بحث شروع کی جائے گی، اور ایسا بھی خیال کیا جاتا ہے کہ مودی حکومت اجلاس کے شروع ہوتے متعدد بلوں کو منظور کرانے کی پوری کوشش کرے گی، جس میں تین طلاق بل، کامن سول کوڈ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
یاد رہے کہ حکمراں اتحاد این ڈی اے کے امیدوار اوم برلا کو بلا مقابلہ 17 ویں لوک سبھا کا اسپیکر منتخب کیا گیا۔
وزیراعظم مودی کی جانب سے لوک سبھا میں اسپیکر کے لیے اوم برلا کا نام پیش کیا گیا، جس کی کانگریس، ٹی ایم سی، ڈی ایم کے اور بی جے ڈی سمیت تمام حزب اختلاف پارٹیوں نے حمایت کی۔
راجستھان کے حلقہ پارلیمان سے رکن پارلیمان اوم برلا کو 17ویں لوک سبھا کا اسپیکر بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سترہویں لوک سبھا کے پہلے سیشن کا آغاز پیر کے روز سے ہوگیا تھا، جہاں پہلے روز نو منتخب ارکان نے حلف لیا، اس سے قبل عبوری سپیکر کے طور پر ویریندر کمار نے حلف لیا تھا۔