صدر نکولس مدورو نے سابق امریکی سفارتخانہ کی سیکوریٹی کو مزید سخت کرنے کا حکم اس وقت دیا جبکہ تین روز قبل امریکی حکام واشنگٹن میں واقع وینزویلا کے سفارت خانے میں داخل ہوگئے تھے جہاں امریکی کارکنان کئی ہفتوں سے احتجاج کر رہے تھے۔
رواں سال کے اوائل میں امریکہ اور نکولس کی زیرسرپرستی وینزویلا قیادت میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جب امریکہ نے وینز ویلا کےاپوزیشن لیڈر کو عبوری صدر تسلیم کرلیا تھا۔
وینز ویلا اور امریکا کے درمیان کشیدگی کے بعد وینز ویلا نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔
دارالحکومت کراکس صدر ماڈورو کی جانب سے دی گئی 72 گھنٹہ کی مہلت کے بعد امریکی سفارتی عملے نے دارالحکومت کراکس کو چھوڑ دیا تھا۔
صدر مدورو نے کہا کہ میں نے سابق امریکی سفارتحانہ کی بلڈنگ کی حفاظت کا حکم دیا ہے کیونکہ ہم بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاوز میں مجرم بیٹھے ہوئے ہیں۔