بارش کی وجہ سے میچ دیری سے شروع ہوا تھا اور ایک اوور گھٹا کر میچ 49 اوورز کا کر دیا گیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے کپتان کین ولیمسن نے بہترین بلے بازی کرتے ہوئے 106 رنز بنائے جبکہ کولن ڈی گرانڈ ہومے نے 60 رنز اور مارٹن گپٹل نے 35 رنز بنائے۔
گیند بازوں نے تو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ لیکن خراب فیلڈنگ بھی افریقہ کی شکست کی اہم وجہ بنی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے کرس مورس نے تین بلے بازوں کو پویلین بھیجا اس کے علاوہ کگیسو رباڈا اور پھہلوک وایو کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئے۔
ولیمسن کو ان کی بہترین کارکردگی کی بدولت مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر گیند بازی کا فیصلہ کیا تھا جسے اس کے گیند بازوں نے درست قرار دیا اور جنوبی افریقہ کو بڑا اسکور بنانے سے روک دیا۔
جنوبی افریقہ کی شروعات کافی سست رہی، سلامی بلے باز کوئنٹن ڈی کاک 5 رنز بنا کر بولٹ کا شکار بنے، اس کے بعد کپتان ڈو پلیسس اور ہاشم آملہ نے ٹیم کو اسکور کو آگے بڑھایا۔
ڈوپلیسس 23 رنز بنا کر لوکی فرگیوسن کی گیند پر آؤٹ ہوئے لیکن آملہ نے ایک جانب سے محاذ سنبھالے رکھا اور نصف سنچری مکمل کی۔
ہاشم آملہ نے 83 گیندوں میں 55 رنز بنائے۔
ایک وقت ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ افریقی ٹیم 200 رنز بھی نہیں بنا پائے گی لیکن آخری صف میں ڈیوڈ ملر اور رسی وان ڈر ڈسین نے تیزی سے رنز بنائے اور اسکور مستحکم کیا۔
ملر نے 37 گیندوں میں 36 رنز اور ڈسین نے 64 گیندوں میں 67 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے لیوکی فرگیوسن نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ بولٹ، کولین ڈی گرانڈ ہومے اور مشیل سینٹنر نے ایک ایک بلے باز کو پویلین کی راہ دکھائی۔