ETV Bharat / briefs

سیاحتی مقام 'پیر کی گلی' میں ایک دن

ریاست جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیاں کو جموں خطے سے جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ واحد راستہ ہے۔

author img

By

Published : Jun 15, 2019, 4:37 PM IST

Updated : Jun 15, 2019, 11:46 PM IST

'پیر کی گلی'

یہ شاہراہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ کے بعد ایک واحد شاہراہ ہے جو وادی کشمیر کو ملک کی دیگر ریاستوں سے جوڑتا ہے۔

مغل روڈ ریاست کے سب سے دلکش اور دلفریب شاہراہوں میں سے ایک ہے اور اسی مغل روڈ پر ضلع ہیڈکوارٹر شوپیاں سے تقریباً 40 کلومیٹر دور ایک سیاحتی مقام 'پیر کی گلی' واقع ہے۔

سیاحتی مقام 'پیر کی گلی' میں ایک دن

مغل روڈ پر واقع پیر کی گلی سے گزرنے والے قدرت کے اس شاہکار کو دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔ لازوال حسن سے مالامال اور صاف و شفاف نہریں، خوبصورت جھرنے، سفید چادر میں ڈھکی برف پوش پہاڑیاں، کَل کَل کرتی ندیاں اور سرسبزو شاداب وادیاں اور بادلوں سے ڈھکے پہاڑ یہاں پر آنے والے سیاحوں کو یہ کہنے پر مجبور کر رہے ہیں کہ '' اگر فردوس بر روئے زمیں است/ہمیں است و ہمیں است و ہمیں است''۔ یعنی اگر واقعی دنیا میں کہیں جنت ہے تو وہ یہیں ہے۔

پیر کی گلی سے لطف اندوز ہونے والے سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پیر کی گلی واقعی جنت نظیر ہے مگر سیاحوں کے لیے یہاں سہولیات کا فقدان ہے۔ ہر سیاحتی مقام پر مناسب جگہ کا انتخاب کرکے بیت الخلا تعمیر کیے گئے ہیں مگر یہاں اس کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں اکثر برفباری اور بارش ہوتی رہتی ہے مگر سر چھپانے کے لیے چھت تک نہیں میسر ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یہاں شیڈز کی تعمیر کرائی جائے، اور رابطہ بہتر کرنے کے لیے نیٹ ورک کا بھی بہتر نظم کیا جائے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ محکمہ سیاحت اس دلکش اور دلفریب سیاحتی مقام کی طرف توجہ دے تاکہ ملکی سیاحوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاح بھی کافی تعداد میں یہاں کا رخ کریں اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے نئے وسائل پیدا ہوں۔

یہ شاہراہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ کے بعد ایک واحد شاہراہ ہے جو وادی کشمیر کو ملک کی دیگر ریاستوں سے جوڑتا ہے۔

مغل روڈ ریاست کے سب سے دلکش اور دلفریب شاہراہوں میں سے ایک ہے اور اسی مغل روڈ پر ضلع ہیڈکوارٹر شوپیاں سے تقریباً 40 کلومیٹر دور ایک سیاحتی مقام 'پیر کی گلی' واقع ہے۔

سیاحتی مقام 'پیر کی گلی' میں ایک دن

مغل روڈ پر واقع پیر کی گلی سے گزرنے والے قدرت کے اس شاہکار کو دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔ لازوال حسن سے مالامال اور صاف و شفاف نہریں، خوبصورت جھرنے، سفید چادر میں ڈھکی برف پوش پہاڑیاں، کَل کَل کرتی ندیاں اور سرسبزو شاداب وادیاں اور بادلوں سے ڈھکے پہاڑ یہاں پر آنے والے سیاحوں کو یہ کہنے پر مجبور کر رہے ہیں کہ '' اگر فردوس بر روئے زمیں است/ہمیں است و ہمیں است و ہمیں است''۔ یعنی اگر واقعی دنیا میں کہیں جنت ہے تو وہ یہیں ہے۔

پیر کی گلی سے لطف اندوز ہونے والے سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پیر کی گلی واقعی جنت نظیر ہے مگر سیاحوں کے لیے یہاں سہولیات کا فقدان ہے۔ ہر سیاحتی مقام پر مناسب جگہ کا انتخاب کرکے بیت الخلا تعمیر کیے گئے ہیں مگر یہاں اس کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں اکثر برفباری اور بارش ہوتی رہتی ہے مگر سر چھپانے کے لیے چھت تک نہیں میسر ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یہاں شیڈز کی تعمیر کرائی جائے، اور رابطہ بہتر کرنے کے لیے نیٹ ورک کا بھی بہتر نظم کیا جائے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ محکمہ سیاحت اس دلکش اور دلفریب سیاحتی مقام کی طرف توجہ دے تاکہ ملکی سیاحوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاح بھی کافی تعداد میں یہاں کا رخ کریں اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے نئے وسائل پیدا ہوں۔

Intro:پیر کی گلی سیاحتی مقام سہولیات کا فقدان


Body:ریاست جموں کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیان کو خطہ جموں سے جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ ایک واحد متبادل راستہ ہے۔84 کلومیٹر لمبی یہ شاہراہ سرینگر جموں قومی شاہراہ کے بعد ایک واحد شاہراہ ہے جو وادی کشمیر کو ملک کی باقی ریاستوں سے ملاتی ہے۔ مغل روڈ جموں و کشمیر ریاست کی سب سے زیادہ دلکش اور دلفریب شاہراہوں میں سے ایک ہے اور اسی مغل روڈ پر ضلع ہیڈکوارٹر شوپیان سے قریب 40 کلومیٹر دور ایک سیاحتی مقام پیر کی گلی واقع ہے۔

مغل روڈ پر پیر کی گلی مقام پر گزرنے والے افراد قدرت کے شہکار دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔ سیاحتی مقام پیر کی گلی میں قدرتی طور لازوال حسن سے مالامال ساف و شفاف نہریں، خوبصورت جھرنے، سفید چادر میں ڈھکے برف پوش پہاڑ،مست چال شاف و شفاف دریا اور سرسبز اور بادلوں سے ڈھکے پہاڑ یہاں پر آنے والے سیاحوں کو یہ کہنے پر مجبور کررہےہیں کہ ''اگر فردوس بر روی زمین است، همین است و همین است و همین است'' واقعی آگر دنیا میں کہی پر جنت ہے تو یہی ہے۔

پیر کی گلی پر سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پیر کی گلی واقعہ جنت ہے مگر سیاحوں کے لیے سہولیات کا فقدان ہے ہر سیاحتی مقام پر مناسب جگہ کا انتخاب کرکے بیت الخلا کی تعمیر کی گئی ہے مگر یہاں کوی انتظام نہیں ہے۔ یہاں اکثر برفباری اور بارشوں ہوتی ہے مگر سر چھپانے کے لیے چھت تک نہیں بنائی گئی ہے انہوں نے مانگ کی یہاں شلٹر شڈ کی تعمیر کی جائے اسکے علاوہ یہاں موبائل نیٹ ورک بھی نہیں ہے۔
امید ہے کہ محکمہ ٹورزم اس دلکش اور دلفریب سیاحتی مقام کی طرف توجہ دے تاکہ ملکی سیاحوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاح بھی کافی تعداد میں یہاں کا رخ کرے تاکہ یہاں روزگار کے نئے وسائل پیدا ہوسکتے۔
Bytes.
Byte1. Mohd Irfan 
Byte 2. Mohd Azhar 
Byte 3. Gauraw Kumar





Conclusion:
Last Updated : Jun 15, 2019, 11:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.