سعودی عرب کے شاہی دیوان نے سوموار کو شوال کا چاند نظر آنے کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ عیدالفطر کی تقریبات کا آغاز منگل سے ہوگا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور عراق میں بھی آج عیدالفطر منائی جارہی ہے۔
دوسری طرف پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع مسجد قاسم علی خان کے خطیب مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے بھی آج عید منانے کا اعلان کیا ہے اور صوبائی حکومت نے ان کے اس فیصلے کی تائید کی ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان پورے صوبے میں ایک ہی روز عید منانا چاہتے ہیں، جبکہ ملک کے باقی علاقوں میں بدھ کو عید ہونے کا امکان ہے۔
اس بات کا یہاں ذکر کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ نئے اسلامی مہینے کا آغاز رؤیت ہلال کی بنیاد پر کیا جاتا ہے اور اسلامی کیلنڈر کا ہر مہینہ 29 یا 30 دن کا ہوتا ہے۔
چاند کی حرکت اور ایام میں اس رد وبدل کی بنا پر اسلامی مہینے کا آغاز کسی خاص تاریخ یا دن کو نہیں ہوتا بلکہ ہر برس اسلامی مہینے کے ایام تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔
خیال رہے کہ چاند کی رؤیت کے اعلان کے لیے دو معتبر شہادتیں ہونا ضروری ہیں، اور ان کی شہادتوں کے بعد نئے قمری مہینے کے آغاز کا اعلان کیا جاتا ہے۔
ہر اسلامی ملک میں چاند کی رؤیت وقت کے فرق کی وجہ سے مختلف ہوسکتی ہے، اور ان کے وہاں نئے قمری مہینے کا چاند دیکھنے کے لیے علما پر مشتمل بورڈ قائم ہیں اور جدید رصدگاہیں بھی ان کا تعاون کرتی ہیں۔
جغرافیائی فرق کی وجہ سے مختلف ممالک میں مختلف دنوں میں نئے اسلامی مہینے کا آغاز ہوسکتا ہے، اسی لیے دنیا کے مختلف ممالک میں عید مختلف دنوں میں منائی جاتی ہے۔
قرآن مجید میں بیان کردہ تعلیمات اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور روایت کے مطابق ہلال کی رؤیت پر رمضان المبارک کا آغاز کیا جاتا ہے، اور پھر 29 یا 30 روزے پورے ہونے اور شوال کا چاند نظر آنے پر عید الفطر منائی جاتی ہے۔
بالعموم تمام اسلامی ممالک میں سرکاری رؤیت ہلال کمیٹیاں یا سینیئر علما پر مشتمل بورڈ ٹھوس اور معتبر شہادتوں کی بنیاد پر نیا چاند نظر آنے کا اعلان کرتے ہیں۔
پاکستان کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا منگل کی شام اجلاس ہوگا، اور وہ نئے ہلال سے متعلق ٹھوس شہادتوں کی بنا پر کوئی فیصلہ کرے گی۔