سوامی یتی نرسمہانند yati narsinghanand پر الزام ہے کہ انہوں نے ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں ایک خاص مذہب کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کیں اور ایک خاص مذہب کے جذبات کو بھڑکانے کا کام کیا۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے جیل بھیج دیا تھا۔
ہریدوار ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سوامی یتی نرسمہانند کی جانب سے ضمانت کی درخواست پیش کی گئی۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔ ایک کمرے میں دھرم سنسد چل رہی تھی۔
دوسری جانب مدعا علیہ کی جانب سے ان کی ضمانت کی مخالفت کی گئی۔ ایڈوکیٹ نارائن ہر گپتا نے بتایا کہ آخر میں عدالت نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد سوامی نرسمہانند کو ضمانت دے دی۔
- یہ بھی پڑھیں: Hate Speech Against Muslims in Haridwar: ہری دوار کی دھرم سنسد میں اشتعال انگیز تقاریر
واضح رہے کہ اس معاملے میں شریک ملزم جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی پر بھی دھرم سنسند میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے اور انہیں نچلی عدالت میں ضمانت نہیں مل سکی۔ اس کے بعد انہوں نے ضمانت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔