نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن سنگھ کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ریسلرز نے جمعہ کو انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) سے رجوع کیا اور ڈبلیو ایف آئی کے صدر پر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔
آئی او اے کے صدر پی ٹی اوشا کو لکھے ایک خط میں پہلوانوں نے کہا کہ انہیں ان کے کئی ساتھیوں نے برج بھوشن کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کے بارے میں بتایا ہے۔ اس خط پر ٹوکیو اولمپک میڈلسٹ روی داہیا اور بجرنگ پونیا سمیت پانچ پہلوانوں کے دستخط ہیں۔ ریو گیمز میں کانسے کا تمغہ جیتنے والی ساکشی ملک اور عالمی چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والی ونیش پھوگاٹ اور دیپک پونیا نے بھی شکایتی خط پر دستخط کیے ہیں۔ پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی کو تحلیل کرنے اور اس کے صدر کو برطرف کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ڈبلیوایف آئی کے معاملات چلانے کے لیے پہلوانوں کی مشاورت سے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ واضح رہے کہ ملک کے سینئر پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن سنگھ پر نوجوان کھلاڑیوں کی جنسی ہراسانی اور فیڈریشن کے کام کرنے کے انداز پر سوالات اٹھائے ہیں۔ بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک سمیت کئی تجربہ کار پہلوان جنتر متر پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔
خیال ر ہے کہ وزارت کھیل نے پہلوانوں کے احتجاج اور الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے بدھ کو ریسلنگ فیڈریشن سے وضاحت طلب کی تھی۔ وزارت نے اپنی ریلیز میں کہا تھا کہ اگر فیڈریشن نے 72 گھنٹوں میں وضاحت نہیں دی تو اس کے خلاف نیشنل اسپورٹس ڈویلپمنٹ کوڈ 2011 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Priyanka Gandhi کھلاڑیوں کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کی ضرورت ہے
یواین آئی