اومیکرون کے متعلق عالمی ادارہ صحت WHO on Omicron Variant (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون Omicron Variant سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ادارے کی چیف سائنٹسٹ سوامیا سوامی ناتھن کے مطابق اگرچہ یہ درست ہے کہ اومیکرون Omicron Variant تیزی سے پھیلنے والا ویریئنٹ ہے، تاہم لوگوں کو اس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کورونا ویکسین میں تبدیلیاں کرکے اسے اومیکرون کے خلاف مؤثر انداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے‘‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال اس بارے میں بھی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی کہ اومیکرون کتنا اور کس حد تک پھیلے گا۔ ہمیں نئے ویریئنٹ سے گھبرانے کے بجائے اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور بچاؤ کی مؤثر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ہر ملک کو اس سال کے آخر تک اپنی 40 فیصد آبادی کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین دینی چاہیے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے مشیر ڈاکٹر پیٹر سنگر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کورونا کی نئی تبدیل شدہ شکل اومیکرون کی شدت کو جاننے کے لیے“ہفتوں کی ضرورت ہے”اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ کورونا وائرس نئی“ویک اپ کال ہو سکتی ہے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویکسینیشن کورونا کی تمام شکلوں کو ختم کرنے کا حل ہے، لاک ڈاؤن اومیکرون کا مقابلہ کرنے کا حل نہیں ہے۔
اسی تناظر میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے کہا کہ بوٹسوانا اور جنوبی افریقہ کی طرف سے اومیکرون کی فوری نشاندہی اور ابتدائی رپورٹنگ نے دنیا کو وقت دیا ہےکہ وہ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کام کرے۔
واضح رہے کہ اب تک ایشیا، افریقہ، مشرق وسطیٰ، یوروپ اور امریکہ میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون Omicron Variant کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مزید ملکوں میں بھی پھیلتا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- UN on Omicron Varient: وائرس سرحدیں نہیں دیکھتا: اقوام متحدہ
- Covid Omicron Variant: ڈبلیو ایچ او نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو احتیاط برتنے کی اپیل کی
- New Covid Variants: جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کی تشخیص
اس سے قبل اومیکرون سے متعلق عالمی ادارہ صحت کے ترجمان WHO Spokesman on Omicron نے بتایا تھا کہ انہوں نے اب تک اومیکرون Omicron سے متعلق اموات کی کوئی رپورٹ نہیں دیکھی۔
کورونا وائرس پر ڈبلیو ایچ اور ٹیکنیکلی سربراہی کرنے والی ماریہ وان کیرکوف کا کہنا تھا کہ دنیا کے 38 ممالک میں اومیکرون سے متعلق کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، کورونا وائرس کا یہ ویریئنٹ اب ڈبلیو ایچ او کے تمام 6 خطوں میں پھیل رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ انہیں اومیکرون کی متعدی شدت اس کی ویکسین کی تعین میں کئی ہفتے لگیں گے۔