ETV Bharat / bharat

کنگنا رناؤت کے متنازع ٹویٹس، اکاؤنٹ معطل

کنگنا رناؤت نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر کئی ٹویٹ کئے جن میں ایک ٹویٹ میں انہوں نے وزیر اعظم کو سنہ 2000 سے پہلے والی شکل اختیار کرنے کو کہا۔

author img

By

Published : May 4, 2021, 12:38 PM IST

Updated : May 4, 2021, 5:23 PM IST

مغربی بنگال تشدد: کنگنا رناؤت کا متنازعہ ٹویٹ
مغربی بنگال تشدد: کنگنا رناؤت کا متنازعہ ٹویٹ

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کو زبردست کامیابی حاصل ہونے کے ایک دن بعد ہی ریاست میں بی جے پی اور اے بی وی پی (بی جے پی یوتھ ونگ) کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کیے جانے پر بی جے پی رہنماؤں و اداکارہ کنگنا رناؤت نے متنازعہ ٹویٹ کیا ہے۔

کنگنا رناؤت نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر کئی ٹویٹ کئے جن میں ایک ٹویٹ میں انہوں نے وزیر اعظم کو سنہ 2000 سے پہلے والی شکل اختیار کرنے کو کہا۔

کنگنا رناؤت کا متنازعہ ٹویٹ
کنگنا رناؤت کا متنازعہ ٹویٹ

انہوں نے ٹویٹ میں لکھا: 'یہ خوفناک ہے۔ ہمیں غنڈوں کو مارنے کے لئے غنڈہ گردی کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ (ممتا بنرجی) غندہ گردی پر اتر آئی ہیں۔ مودی جی ان قوتوں کو پست کرنے کے لئے براہ کرم 2000 سے قبل کا وراٹ روپ دکھائیں۔' انہوں نے مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کی مانگ کی۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ سنہ 2000 سے قبل والی شکل سے کنگنا کی کیا مراد ہے۔ اس کے بعد کئی لوگوں نے ان کے اکاؤنٹ کی شکایت کی جس کے بعد ٹویٹر نے ان کا اکاؤنت معطل کر دیا۔

بی جے پی کے رہنما پرویش صاحب سنگھ نے بھی ٹویٹ کر کے لکھا: 'انتخابات جیتتے ہی ٹی ایم سی کے غنڈوں نے ہمارے کارکنوں کو ہلاک کردیا، بی جے پی کارکنوں کی گاڑیاں توڑ دیں، گھر کو آگ لگا رہے ہیں۔ یاد رکھیے، ٹی ایم سی کے ممبران پارلیمنٹ، وزرائے اعلیٰ، ممبران اسمبلی کو بھی دہلی آنا ہے، اسے ایک انتباہ سمجھیں۔ الیکشن میں شکست ایک فتح چلتی ہے، قتل نہیں۔'

پرویش صاحب سنگھ
پرویش صاحب سنگھ

بی جے پی کے حمایتی سواپن داس گپتا نے بھی ٹویٹ میں لکھا: نانور (ضلع بھرم ضلع) میں سنگین صورتحال ہے۔ بی جے پی کے حامی ہزاروں ہندو کنبے جان بچانے کے لئے کھیتوں میں نکل آئے ہیں۔ خواتین سے بدتمیزی اور بدسلوکی کی خبریں بھی آ رہی ہیں۔ امت شاہ براہ کرم علاقے میں کچھ سیکیورٹی کے انتظام کریں۔'

سواپن داس گپتا
سواپن داس گپتا

واضح رہے مغربی بنگال میں ٹی ایم سی کی جیت کے ساتھ ہی تشدد پھوٹ پڑا ہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اتوار کی شام سے ہی ریاست میں پارٹی کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے بی جے پی کے دفاتر میں آتشزدگی کی مبینہ ویڈیو بھی شیئر کی ہے اور پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے ہیں، کئی حلقوں سے تشدد کی اطلاعات آرہی ہیں اور ہم نے ویڈیو کلپنگ بھی شیئر کی ہیں۔

دلیپ گھوش نے کہا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کووڈ 19 کا بحران عروج پر ہے تو ریاست میں انتخابات کے بعد کے تشدد برپا ہے۔

اے بی وی پی نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کے 15-20 کارکنان نے اے بی وی پی کے کولکتہ کے دفتر پر حملہ کرکے ان کے کارکنان کے ساتھ جھڑپ بھی کیی اور تنظیم کے ریاستی دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ٹی ایم سی پارٹی کے کارکنان نے جان بوجھ کر ہندو دیوتاؤں اور مجاہد آزادی کے مجسموں کی بھی بے حرمتی کی۔

اے بی وی پی نے کہا کہ نندی گرام میں ممتا بنرجی کی شکست کی وجہ سے ٹی ایم سی کے کارکنان نے ٹی ایم سی کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داروں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے غداروں کو زیادہ دیر تک بنگال میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس کے علاوہ بھٹپارہ کے گھوشپارہ روڈ میں نامعلوم افراد کے ذریعہ بی جے پی کے دفتر اور دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس نے حالیہ اختتام پذیر مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں 213 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ 294 نشستوں والی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی نے 77 سیٹیں حاصل کی۔

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کو زبردست کامیابی حاصل ہونے کے ایک دن بعد ہی ریاست میں بی جے پی اور اے بی وی پی (بی جے پی یوتھ ونگ) کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کیے جانے پر بی جے پی رہنماؤں و اداکارہ کنگنا رناؤت نے متنازعہ ٹویٹ کیا ہے۔

کنگنا رناؤت نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر کئی ٹویٹ کئے جن میں ایک ٹویٹ میں انہوں نے وزیر اعظم کو سنہ 2000 سے پہلے والی شکل اختیار کرنے کو کہا۔

کنگنا رناؤت کا متنازعہ ٹویٹ
کنگنا رناؤت کا متنازعہ ٹویٹ

انہوں نے ٹویٹ میں لکھا: 'یہ خوفناک ہے۔ ہمیں غنڈوں کو مارنے کے لئے غنڈہ گردی کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ (ممتا بنرجی) غندہ گردی پر اتر آئی ہیں۔ مودی جی ان قوتوں کو پست کرنے کے لئے براہ کرم 2000 سے قبل کا وراٹ روپ دکھائیں۔' انہوں نے مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کی مانگ کی۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ سنہ 2000 سے قبل والی شکل سے کنگنا کی کیا مراد ہے۔ اس کے بعد کئی لوگوں نے ان کے اکاؤنٹ کی شکایت کی جس کے بعد ٹویٹر نے ان کا اکاؤنت معطل کر دیا۔

بی جے پی کے رہنما پرویش صاحب سنگھ نے بھی ٹویٹ کر کے لکھا: 'انتخابات جیتتے ہی ٹی ایم سی کے غنڈوں نے ہمارے کارکنوں کو ہلاک کردیا، بی جے پی کارکنوں کی گاڑیاں توڑ دیں، گھر کو آگ لگا رہے ہیں۔ یاد رکھیے، ٹی ایم سی کے ممبران پارلیمنٹ، وزرائے اعلیٰ، ممبران اسمبلی کو بھی دہلی آنا ہے، اسے ایک انتباہ سمجھیں۔ الیکشن میں شکست ایک فتح چلتی ہے، قتل نہیں۔'

پرویش صاحب سنگھ
پرویش صاحب سنگھ

بی جے پی کے حمایتی سواپن داس گپتا نے بھی ٹویٹ میں لکھا: نانور (ضلع بھرم ضلع) میں سنگین صورتحال ہے۔ بی جے پی کے حامی ہزاروں ہندو کنبے جان بچانے کے لئے کھیتوں میں نکل آئے ہیں۔ خواتین سے بدتمیزی اور بدسلوکی کی خبریں بھی آ رہی ہیں۔ امت شاہ براہ کرم علاقے میں کچھ سیکیورٹی کے انتظام کریں۔'

سواپن داس گپتا
سواپن داس گپتا

واضح رہے مغربی بنگال میں ٹی ایم سی کی جیت کے ساتھ ہی تشدد پھوٹ پڑا ہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اتوار کی شام سے ہی ریاست میں پارٹی کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے بی جے پی کے دفاتر میں آتشزدگی کی مبینہ ویڈیو بھی شیئر کی ہے اور پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے ہیں، کئی حلقوں سے تشدد کی اطلاعات آرہی ہیں اور ہم نے ویڈیو کلپنگ بھی شیئر کی ہیں۔

دلیپ گھوش نے کہا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کووڈ 19 کا بحران عروج پر ہے تو ریاست میں انتخابات کے بعد کے تشدد برپا ہے۔

اے بی وی پی نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کے 15-20 کارکنان نے اے بی وی پی کے کولکتہ کے دفتر پر حملہ کرکے ان کے کارکنان کے ساتھ جھڑپ بھی کیی اور تنظیم کے ریاستی دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ٹی ایم سی پارٹی کے کارکنان نے جان بوجھ کر ہندو دیوتاؤں اور مجاہد آزادی کے مجسموں کی بھی بے حرمتی کی۔

اے بی وی پی نے کہا کہ نندی گرام میں ممتا بنرجی کی شکست کی وجہ سے ٹی ایم سی کے کارکنان نے ٹی ایم سی کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داروں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے غداروں کو زیادہ دیر تک بنگال میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس کے علاوہ بھٹپارہ کے گھوشپارہ روڈ میں نامعلوم افراد کے ذریعہ بی جے پی کے دفتر اور دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس نے حالیہ اختتام پذیر مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں 213 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ 294 نشستوں والی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی نے 77 سیٹیں حاصل کی۔

Last Updated : May 4, 2021, 5:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.