نائب صدر جمہوریہ نے اپنی رہائش گاہ پر بین پارلیمانی یونین کے صدر دوآرتے پاچیکو سے ملاقات کے دوران ترقی کے جمہوری اور جامع نظام کے تئيں بھارت کے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا یہ عزم دنیا بھر کے متعدد ممالک کو کووڈ-19 کی ویکسین دستیاب کرانے سے بھی جھلکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 154 سے زیادہ ممالک کو کووڈ-19 سے متعلق ادویات اور دیگر طبی امداد فراہم کی ہے اور بھارت کی ریپڈ رسپانس ٹیمیں بھی بہت سے ممالک میں تعینات ہیں، اس طرح کی آفات میں ہندوستان نے ہمیشہ اپنی اہم ذمہ داری نبھائی ہے، زیادہ سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں بچانا ہمارا مقصد رہا ہے۔
اس موقع پر راجیہ سبھا کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر دیش دیپک ورما، نائب صدر کے سکریٹری ڈاکٹر وی سباراؤ اور دیگر اعلی عہدیداران موجود تھے، نائیڈو نے کہا کہ بھارت 1949 سے ہی اس یونین میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ بین پارلیمانی یونین جمہوری نظام حکومت کو مزید تقویت بخش اور مستحکم بنانے کے لیے کام کرے گی، انہوں نے کہا کہ یونین کو دوطرفہ امور میں پھنسنے اور ان کو اٹھانے سے گریز کرنا چاہئے۔
عالمی امن میں بھارت کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ امن اور جمہوریت جدید معاشرے کے دو اہم ستون ہیں، نائب صدر نے دنیا بھر میں دہشت گردانہ تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین چیلنج قرار دیام، انہوں نے کہا کہ امن و شانتی تمام ممالک کی جامع اور پائیدار ترقی کے لیے ایک لازمی شرط ہے۔