وارانسی: یوپی اے ٹی ایس کی وارانسی یونٹ نے بلیا سے دو روہنگیا باشندوں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمین پر الزام ہے کہ وہ غیر قانونی طور میانمار اور بنگلہ دیش سے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر روہنگیاوں مسلمانوں کو انسانی اسمگلنگ کے ذریعہ بیرون ملک بھیجتے تھے اور بھارت میں دراندازی کی کوشش کرتے تھے۔ یوپی اے ٹی ایس کی طرف سے جاری پریس نوٹ میں دعوی کیا گیا کہ گرفتار ہونے والے محمد ارمان عرف ابو طلحہ جو اصل میں میانمار سے ہے، بلیا کے مقامی ساتھیوں کی مدد سے اپنا نام بدل کر غیر قانونی طور پر بھارتی دستاویزات بنا کر بھارت کا پاسپورٹ حاصل کیا۔ پریس نوٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ سال 2015 میں غیر قانونی طور پر بھارتی پاسپورٹ حاصل کرنے کے بعد وہ ایک عرب ملک چلا گیا، جہاں وہ گزشتہ سات سال سے نوکری کر رہا تھا، گزشتہ سال اکتوبر کو عرب ملک سے کمائی گئی رقم سے مغربی بنگال میں اپنی شناخت چھپا کر غیر قانونی طور پر حاصل کردہ بھارتی دستاویزات کی بنیاد پر اس نے زمین خریدی تھی اور مکان بنا کر رہ رہا تھا۔
- مزید پڑھیں:۔ Rohingya Arrested جموں میں دو روہنگیا افراد گرفتار
الزام ہے کہ وہ درمیان میں جب بھی بھارت آتا تھا تو بلیا میں دوستوں سے ملاقات کرتا تھا۔ الزام ہے کہ ارمان اپنے دوستوں کے ذریعہ ہند-بنگلہ دیش اور ہند-میانمار بین الاقوامی سرحد عبور کرائے گئے روہنگیاوں کو بھارت میں چھپنے اور اپنے ساتھیوں کی مدد سے غیر قانونی طور پر بھارتی دستاویزات حاصل کرنے میں مدد کرتا تھا۔ پریس نوٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ محمد ارمان منگل کو ایک روہنگیا عبدالامین کے لیے مبینہ طور پر بھارتی دستاویز حاصل کرنے کی کوشش میں بلیا آیا تھا جسے اس کے ساتھیوں نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کرایا تھا۔ اس دوران یو پی اے ٹی ایس کی وارانسی یونٹ نے ارمان عرف ابو طلحہ اور اس کے ساتھ آنے والا روہنگیا عبدالامین کو منگل کو گرفتار کیا گیا۔