نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں جمعرات کی رات دیر گئے روس-یوکرین جنگ کے حوالے سے ایک قرارداد منظور کی گئی۔ یوکرین میں ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت پر بھارت نے یو این جی اے میں بھی حصہ لیا، لیکن بھارت اور چین سمیت 32 ممالک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ یو این جی اے میں تاریخی ووٹنگ کے دوران مختلف ممالک نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کی۔ ووٹنگ کے اس عمل میں 141 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جب کہ سات ممالک نے اس کی مخالفت کی۔ وہیں ووٹنگ کے دوران بھارت اور چین سمیت 32 ارکان غیر حاضر رہے۔ یو این جی اے نے بھی ایک غیر پابند قرار داد منظور کی ہے۔ اس قرارداد میں روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ دشمنی ختم کرے اور اپنی فوجیں واپس بلائے، تاہم روس نے اقوام متحدہ کی اس تجویز کی مذمت کی ہے۔
-
United Nations General Assembly passes a resolution on the need to reach comprehensive, just and lasting peace in Ukraine.
— ANI (@ANI) February 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
141 members voted in favour of the resolution while 7 opposed it. 32 members including China and India abstained. pic.twitter.com/zvsVZwlNKQ
">United Nations General Assembly passes a resolution on the need to reach comprehensive, just and lasting peace in Ukraine.
— ANI (@ANI) February 23, 2023
141 members voted in favour of the resolution while 7 opposed it. 32 members including China and India abstained. pic.twitter.com/zvsVZwlNKQUnited Nations General Assembly passes a resolution on the need to reach comprehensive, just and lasting peace in Ukraine.
— ANI (@ANI) February 23, 2023
141 members voted in favour of the resolution while 7 opposed it. 32 members including China and India abstained. pic.twitter.com/zvsVZwlNKQ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت کے مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج روس یوکرین جنگ میں بھارت کے موقف سے متعلق فکرمند ہیں۔ اس جنگ میں لاکھوں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ کمبوج نے کہا کہ بات چیت اور سفارت کاری ہی واحد راستہ ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ بھارتی سفیر روچیرا کمبوج نے پی ایم مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی جنگ انسانی مفاد میں نہیں لڑی جاتی۔ جنگ سے دشمنی بڑھتی ہے۔ تشدد کسی کے مفاد میں نہیں۔ اس کے بجائے، مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر فوری واپسی ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔
مزید پڑھیں:۔ UN Chief on One Year of Ukraine War جنگ کوئی حل نہیں، جنگ ایک مسئلہ ہے، یو این سربراہ
کمبوج نے کہا کہ بھارت یوکرین تنازعہ پر اپنے موقف پر قائم ہے۔ بھارت یوکرین کو انسانی امداد فراہم کر رہا ہے اور عالمی جنوب میں اقتصادی بحران کے تناظر میں اقتصادی مدد فراہم کر رہا ہے، یہاں تک کہ وہ خوراک، ایندھن اور کھاد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا نوٹس لے رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 24 فروری 2022 کو روس نے یوکرین کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا۔