مرادآباد: ڈیڑ دہائی پرانے معاملے میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بھی سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر عبداللہ اعظم کی ایک بار پھر اسمبلی رکنیت پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ مرادآباد کی اسپیشل عدالت نے پیر کو رامپور کے ایم ایل اے عبداللہ اعظم اور ان کے والد و ایس پی کے سینیئر رہنما محمد اعظم خان کو ڈیڑ دہائی پرانے چجھلوٹ معاملے میں دو سال کی سزا سنائی ہے۔ ایم پی۔ ایم ایل اے اسپیشل کورٹ کی مجسٹریٹ اسمتا گوسوامی نے یہ سزا سنائی ہے۔
عدالت سے خاطی قرار دئے جانے کے بعد یہ دوسرا موقع ہوگا جب رامپور اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے عبداللہ اعظم کو اسمبلی کی رکنیت گنوانی پڑے گی۔ اس سے پہلے سال 2017 میں فرضی دستاویز بنوانے کے معاملے میں عدالت کے ذریعہ عبداللہ اعظم کو دو سال کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد ان کی رکنیت منسوخ ہوگئی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں ڈی ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن کو رپورٹ بھیجی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کسی بھی عوامی نمائندے کو کسی بھی مقدمے میں دو سال یا اس سے زیادہ کی سزا ملنے پر اسمبلی یا لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی جاتی ہے۔ ایسے میں ایم پی ۔ ایم ایل اے اسپیشل کورٹ کے ذریعہ عبداللہ اعظم کو دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد ان کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ ہو جائےگی۔
اکتوبر 2022 میں ایس پی لیڈر اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں رامپور عدالت کے ذریعہ خاطی قرار دیا گیا تھا۔ جس میں عدالت نے اعظم خان کو تین سال کی قید اور چھ ہزار روپئے مالی جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس معاملے میں بھی اعظم خان کو ضمانت مل گئی تھی۔ اب مرادآباد کی عدالت نے اعظم کو 15سال پرانے معاملے میں دو سال کی سزا سنائی ہے۔ اس معاملے میں اعظم کے ساتھ ان کے بیٹے کو بھی سزا سنا ئی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2008 Chajlaet case اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو دو سال قید کی سزا
دفاعی فریق کے وکیل شہنواس سبطین نے بتایا کہ موکلوں کو خاطی ٹھہرائے جانے کے بعد عدالت میں ضمانت کے لئے عرضی دی گئی تھی۔ قانونی تجاویز کے تحت اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو عدالت کے ذریعہ ضمانت پر فورا رہا کردیا گیا۔ وکیل نے بتایا کہ اس سے قبل سیتا پور جیل میں گذاری گئی مدت میں یہ مقدمہ عدالت میں زیر غورتھا اس مدت کو بھی اسی مقدمے میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ایم پی۔ ایم ایل اے اسپیشل کورٹ کی مجسٹریٹ اسمتا گوسوامی نے پیر کی شام ساڑھے پانچ بجے کے بعد فیصلہ سنانا شروع کیا۔ انہوں نے اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کے علاوہ دیگر سبھی ملزمین کو بری کردیا۔ جبکہ اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو خاطی قرار دیا۔
یواین آئی