ETV Bharat / bharat

پنجاب میں برڈ فلو کا ابھی کوئی خطرہ نہیں: باجوہ

باجوہ نے اپنے محکمے کی گزشتہ چار سال کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گوشت کھانے والوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

There is no threat of bird flu in Punjab yet: Bajwa
پنجاب میں برڈ فلو کا ابھی کوئی خطرہ نہیں: باجوہ
author img

By

Published : Jan 6, 2021, 6:46 PM IST

پنجاب کے مویشی پروری کے وزیر ترپت راجندر سنگھ باجوہ نے کہا ہے کہ ریاست میں ابھی تک برڈ فلو کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے اور حکومت کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہے۔

باجوہ نے اپنے محکموں کی گزشتہ چار سال کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گوشت کھانے والوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ اسے اچھی طرح سے پکاتے اور کھاتے ہیں۔ ریاستی حکومت کے دیگر محکموں کے ساتھ محکمہ مویشی پروری بھی پوری طرح سے نگرانی میں مصروف ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں۔

باجوہ نے بتایا کہ محکمہ دیہی ترقی کو کووڈ کے دوران ریاست کے 12،860 دیہاتوں میں تین بار سوڈیم ہائپوکلورائڈ کا چھڑکاؤ کرایا گیا اور ریاست کے چار ہزار سیلف ہیلپ گروپوں نے 6.45 لاکھ ماسک تیار کیے۔ ریاستی پنچایتوں کو کووڈ کے خلاف جنگ کے لئے پچاس ہزار روپے تک خرچ کرنے کا حق دیا گیا تھا۔

اسمارٹ ولیج اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2019 میں شروع کردہ اسمارٹ ولیج کیمپین کے پہلے مرحلے میں 835 کروڑ روپئے کی لاگت سے 19،132 کام مکمل ہوئے تھے۔ اکتوبر 2020 میں شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں 2،775 کروڑ روپئے کی لاگت سے 48،910 کام ہو رہے ہیں۔ ریاست بھر میں 750 پارکس اور 750 کھیل کے میدان تعمیر ہورہے ہیں، جن میں سے 117 کھیل کے میدان مکمل ہوچکے ہیں۔

باجوہ نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران حکومت نے نو کروڑ 29 لاکھ دن کے روزگار کے ذریعہ، منریگا اسکیم کے تحت رجسٹرڈ کارکنوں کو اجرت کے طور پر تقریبا 2400 کروڑ روپے دیے۔ سال 2017 سے اب تک اس اسکیم کے تحت 2994 کروڑ روپئے خرچ ہوئے ہیں۔ سابقہ ​​حکومت کے آخری 10 سالوں کے دوران (2007 سے 2017 تک) 2027 کروڑ روپئے خرچ ہوئے۔ منریگا کے تحت 2364 اسکولوں میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، جس پر اب تک 18 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔

باجوہ نے کہا کہ پنچایتی راج اداروں کو بااختیار بنانے کے لئے، تمام پنچایتی اداروں میں خواتین کے ریزرویشن کو 33 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کردیا گیا ہے۔ گاؤں میں ہونے والے تمام ترقیاتی کام پنچایت خود کروائیں گی اور پنچایت راج محکمہ انہیں تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔ گاؤں کی ترقی کے لئے ریاست کی 13،269 پنچایتوں کو ہماری حکومت نے 4،016 کروڑ روپے مہیا کیے ہیں۔

باجوہ نے بتایا کہ اس سال 374.96 کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے، جو 2016-17 میں 292.74 کروڑ تھی۔ سال 2016-17 میں فی ایکڑ اوسط آمدنی 20546 - روپے تھی، جو اس سال بڑھ کر 27،841 / - روپے فی ایکڑ ہوگئی ہے۔ اس عرصے میں 915 ایکڑ پنچایتی اراضی غیر قانونی قبضے سے آزاد کر کے ٹھیکے پر دی گئی تھی۔

پنجاب کے مویشی پروری کے وزیر ترپت راجندر سنگھ باجوہ نے کہا ہے کہ ریاست میں ابھی تک برڈ فلو کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے اور حکومت کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہے۔

باجوہ نے اپنے محکموں کی گزشتہ چار سال کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گوشت کھانے والوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ اسے اچھی طرح سے پکاتے اور کھاتے ہیں۔ ریاستی حکومت کے دیگر محکموں کے ساتھ محکمہ مویشی پروری بھی پوری طرح سے نگرانی میں مصروف ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں۔

باجوہ نے بتایا کہ محکمہ دیہی ترقی کو کووڈ کے دوران ریاست کے 12،860 دیہاتوں میں تین بار سوڈیم ہائپوکلورائڈ کا چھڑکاؤ کرایا گیا اور ریاست کے چار ہزار سیلف ہیلپ گروپوں نے 6.45 لاکھ ماسک تیار کیے۔ ریاستی پنچایتوں کو کووڈ کے خلاف جنگ کے لئے پچاس ہزار روپے تک خرچ کرنے کا حق دیا گیا تھا۔

اسمارٹ ولیج اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2019 میں شروع کردہ اسمارٹ ولیج کیمپین کے پہلے مرحلے میں 835 کروڑ روپئے کی لاگت سے 19،132 کام مکمل ہوئے تھے۔ اکتوبر 2020 میں شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں 2،775 کروڑ روپئے کی لاگت سے 48،910 کام ہو رہے ہیں۔ ریاست بھر میں 750 پارکس اور 750 کھیل کے میدان تعمیر ہورہے ہیں، جن میں سے 117 کھیل کے میدان مکمل ہوچکے ہیں۔

باجوہ نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران حکومت نے نو کروڑ 29 لاکھ دن کے روزگار کے ذریعہ، منریگا اسکیم کے تحت رجسٹرڈ کارکنوں کو اجرت کے طور پر تقریبا 2400 کروڑ روپے دیے۔ سال 2017 سے اب تک اس اسکیم کے تحت 2994 کروڑ روپئے خرچ ہوئے ہیں۔ سابقہ ​​حکومت کے آخری 10 سالوں کے دوران (2007 سے 2017 تک) 2027 کروڑ روپئے خرچ ہوئے۔ منریگا کے تحت 2364 اسکولوں میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، جس پر اب تک 18 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔

باجوہ نے کہا کہ پنچایتی راج اداروں کو بااختیار بنانے کے لئے، تمام پنچایتی اداروں میں خواتین کے ریزرویشن کو 33 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کردیا گیا ہے۔ گاؤں میں ہونے والے تمام ترقیاتی کام پنچایت خود کروائیں گی اور پنچایت راج محکمہ انہیں تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔ گاؤں کی ترقی کے لئے ریاست کی 13،269 پنچایتوں کو ہماری حکومت نے 4،016 کروڑ روپے مہیا کیے ہیں۔

باجوہ نے بتایا کہ اس سال 374.96 کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے، جو 2016-17 میں 292.74 کروڑ تھی۔ سال 2016-17 میں فی ایکڑ اوسط آمدنی 20546 - روپے تھی، جو اس سال بڑھ کر 27،841 / - روپے فی ایکڑ ہوگئی ہے۔ اس عرصے میں 915 ایکڑ پنچایتی اراضی غیر قانونی قبضے سے آزاد کر کے ٹھیکے پر دی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.