ETV Bharat / bharat

آج ہی کے دن نوبل انعامات کا آغاز ہوا

author img

By

Published : Nov 27, 2020, 11:26 AM IST

دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔

آج ہی کے دن نوبل انعامات کا آغاز ہوا
آج ہی کے دن نوبل انعامات کا آغاز ہوا

نوبل انعامات ہر سال تقسیم کیے جاتے ہیں جنھیں رائل سویڈش اکادمی آف سائنسز، سویڈش اکادمی، کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ اور نارویجن نوبل کمیٹی اُن افراد یا تنظیموں کو دیتی ہے جنہوں نے کیمیاء، طبیعیات، ادب اور فعلیات و طب میں کا رہائے نمایاں انجام دیے ہوں۔

واضح رہے کہ اسے الفریڈ نوبل کے 1895 میں کیے گئے وصیت کے مطابق تخلیق کیا گیا، اور انعامات کے انتظامات نوبل فاونڈیشن کو سپرد کیے گئے۔

نوبل انعام کو الفریڈ نوبل کے 1895 میں کیے گئے وصیت کے مطابق تخلیق کیا گیا، اور انعامات کے انتظامات نوبل فاونڈیشن کو سپرد کیے گئے
نوبل انعام کو الفریڈ نوبل کے 1895 میں کیے گئے وصیت کے مطابق تخلیق کیا گیا، اور انعامات کے انتظامات نوبل فاونڈیشن کو سپرد کیے گئے

یاد رہے کہ نوبل انعام ہر برس امن کے میدان میں نمایاں کام کرنے پر بلا امتیاز کسی ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو اور بعض دفعہ اداروں کو بھی دیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ نوبل انعام برائے امن دیگر نوبل انعامات جیسے نوبل انعام برائے کیمیا، نوبل انعام برائے طبیعیات، نوبل انعام برائے فعلیات و طب اور نوبل انعام برائے ادب دیا جاتا ہے، جو مارچ سنہ 1901 سے اب تک مسلسل جاری ہے۔

واضح رہے کہ ہر انعام یافتہ کو ایک طلائی طمغہ، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم دی جاتی ہے جس کی مقدار کا فیصلہ ہر برس نوبل فانڈویشن متعین کرتا ہے، جو 11 لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔

نوبل انعامات ہر سال تقسیم کیے جاتے ہیں
نوبل انعامات ہر سال تقسیم کیے جاتے ہیں

نوبل انعام کے بانی الفریڈ سویڈن میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں بسر کیا۔

خیال رہے کہ ڈائنامائٹ الفریڈ نوبل ہی نے ایجاد کیا تھا، اس کے علاوہ متعدد دوسری ایجادات کا سہرا بھی الفریڈ کے سر ہی جاتا ہے۔

اپنی زمینوں اور ڈائنامائٹ سے کمائی گئی دولت کے باعث سنہ 1896 میں اپنے انتقال کے وقت نوبل کے اکاؤنٹ میں 90 لاکھ ڈالر کی رقم تھی۔

کہ ہر انعام یافتہ کو ایک طلائی طمغہ، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم دی جاتی ہے جس کی مقدار کا فیصلہ ہر برس نوبل فانڈویشن متعین کرتا ہے، جو 11 لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے
کہ ہر انعام یافتہ کو ایک طلائی طمغہ، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم دی جاتی ہے جس کی مقدار کا فیصلہ ہر برس نوبل فانڈویشن متعین کرتا ہے، جو 11 لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے

واضح رہے کہ الفریڈ نوبل اپنے دور کے مایہ ناز مؤجد، انجینیئر اور ماہر کیمیا، نئے خیالات سے روشناش کروانے والا، فوجی جنگی ساز و سامان تیار، ڈیزائن کرنے والا اور ڈائنامائیٹ کا موجد تھا، جنہوں نے اپنی 355 ایجادات کے ذریعے بے پناہ دولت کمائی تھی، ان میں سب سے زیادہ اہمیت ڈائنا مائٹ اور کارڈائٹ کو ہی حاصل ہے اور انہیں کی وجہ سے الفریڈ کو عدالتوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

الفریڈ نوبل نے 'بوفوس' سٹیل مل کو خرید کر اسے سویڈن کی فوجی جنگی سامان تیار کرنے والی ایک بڑی کمپنی میں تبدیل کر دیا۔ اپنی وصیت میں اس نے اپنے بے شمار دولت کا ایک بڑا حصہ نوبل انعام دینے کے لیے وقف کردیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ امن کا پہلا نوبیل انعام سنہ 1901 میں ریڈ کراس کے بانی 'ہینری ڈونینٹ' اور فرانس کے سماجی کارکن فریڈرک پاسے کو دیا گیا تھا۔

دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔
دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔

وہی اگر مسلمانوں کی بات کی جائے تو سنہ 2019 میں امن کے نوبیل انعام کے لیے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد علی کے نام کا اعلان کیا گيا تھا۔ وہ ایتھوپیا کے پہلے اور دنیا کے 100 ویں اور 14 ویں مسلم شخص ہیں جنہیں اس اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ امن کا نوبیل انعام پانے والی مسلم شخصیات میں سب سے پہلا نام مصر کے سابق صدر انور سعادت کا ہے، انہیں یہ اعزاز خلیجی خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کے لیے سنہ 1981 میں دیا گیا تھا۔

فلسطینی رہنما یاسر عرفات یہ انعام پانے والے دوسرے مسلم رہنما تھے، سنہ 1994 میں انہیں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدے کے لیے اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

نوبل انعام ہر برس امن کے میدان میں نمایاں کام کرنے پر بلا امتیاز کسی ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو اور بعض دفعہ اداروں کو بھی دیا جاتا ہے
نوبل انعام ہر برس امن کے میدان میں نمایاں کام کرنے پر بلا امتیاز کسی ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو اور بعض دفعہ اداروں کو بھی دیا جاتا ہے

ایران کی شیرین عابدی پہلی مسلم خاتون اور تیسری مسلم تھیں جنہیں اس اعزاز سے سنہ 2003 میں سرفراز گیا تاہم انہیں یہ اعزاز جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے کے لیے دیا گیا تھا۔

مصر سے تعلق رکھنے والے محمد البردعی چوتھے مسلم ہیں جنہیں سنہ 2005 میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا تاہم انہیں یہ اعزاز جوہری توانائی کے پر امن استعمال کی کوششوں کے لیے دیا گیا تھا۔

نوبل انعام کے بانی الفریڈ سویڈن میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں بسر کیا
نوبل انعام کے بانی الفریڈ سویڈن میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں بسر کیا

بنگلہ دیش کی 'گرامین بینک' کے بانی محمد یونس پانچویں مسلم ہیں جنہیں اس اعزاز سے سنہ 2006 میں سرفراز کیا گیا تاہم انہیں یہ اعزاز غریبی کے خلاف جد و جہد کے پیش نظر عطا کیا گیا۔

پاکستان کی ملالہ یوسف زئی نوبیل امن انعام جیتنے والی نہ صرف چھٹی مسلم تھیں بلکہ نوبیل کی صد سالہ تاریخ میں نوبیل جیتنے والی سب سے کم عمر ایوارڈ یافتہ بھی ہیں، جنہیں یہ اعزاز تعلیم کے شعبے میں نمایاں کام کرنے کےے عوض دیا گیا۔

یمن کی توکل کامران کو امن کے نوبیل اعزاز سے سنہ 2011 میں سرفراز کیا گیا تاہم توکل یمن کی ایک سیاسی و سماجی کارکن اور صحافی ہیں، انہیں یمن میں 'آئرن وومن' یعنی خاتون آہن اور 'مادر تحریک' بھی کہا جاتا ہے۔ وہ پہلی عرب مسلم اور دوسری مسلم خاتون ہیں جنہیں اس اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔

دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔
دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔

نوبل انعام حاصل کرنے والی عراق کی نادیہ مراد 14ویں مسلم خاتون ہیں۔ نادیہ کو سنہ 2018 میں جنسی تشدد کو جنگ کے طور پر استعمال کرنے کے خلاف کی گئی کوشیشوں کے لیے دیا گیا۔

سنہ 2019 میں ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی علی احمد نوبیل امن انعام جیتنے والے آٹھویں مسلم ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ ایتھوپیا کے پہلے دنیا کے 100 ویں شخص ہیں جنہیں اس اعزاز سے سرفراز کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ مصر کے نجیب محفوظ کو سنہ 1988 میں پاکستان کے سائنسدان عبدالسلام کو فزکس میں سنہ 1979 میں ادب کے شعبے میں سنہ 1999 میں مصر کے احمد زاویل کو کیمسٹری کے شعبے میں، ترکی کے ارحان پامک کو سنہ 2006 میں ادب کے شعبے میں اور سنہ 2015 میں ترکی کے عزیز سنکار کو کیمسٹری کے شعبے میں اس اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔

نوبل انعامات ہر سال تقسیم کیے جاتے ہیں جنھیں رائل سویڈش اکادمی آف سائنسز، سویڈش اکادمی، کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ اور نارویجن نوبل کمیٹی اُن افراد یا تنظیموں کو دیتی ہے جنہوں نے کیمیاء، طبیعیات، ادب اور فعلیات و طب میں کا رہائے نمایاں انجام دیے ہوں۔

واضح رہے کہ اسے الفریڈ نوبل کے 1895 میں کیے گئے وصیت کے مطابق تخلیق کیا گیا، اور انعامات کے انتظامات نوبل فاونڈیشن کو سپرد کیے گئے۔

نوبل انعام کو الفریڈ نوبل کے 1895 میں کیے گئے وصیت کے مطابق تخلیق کیا گیا، اور انعامات کے انتظامات نوبل فاونڈیشن کو سپرد کیے گئے
نوبل انعام کو الفریڈ نوبل کے 1895 میں کیے گئے وصیت کے مطابق تخلیق کیا گیا، اور انعامات کے انتظامات نوبل فاونڈیشن کو سپرد کیے گئے

یاد رہے کہ نوبل انعام ہر برس امن کے میدان میں نمایاں کام کرنے پر بلا امتیاز کسی ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو اور بعض دفعہ اداروں کو بھی دیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ نوبل انعام برائے امن دیگر نوبل انعامات جیسے نوبل انعام برائے کیمیا، نوبل انعام برائے طبیعیات، نوبل انعام برائے فعلیات و طب اور نوبل انعام برائے ادب دیا جاتا ہے، جو مارچ سنہ 1901 سے اب تک مسلسل جاری ہے۔

واضح رہے کہ ہر انعام یافتہ کو ایک طلائی طمغہ، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم دی جاتی ہے جس کی مقدار کا فیصلہ ہر برس نوبل فانڈویشن متعین کرتا ہے، جو 11 لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔

نوبل انعامات ہر سال تقسیم کیے جاتے ہیں
نوبل انعامات ہر سال تقسیم کیے جاتے ہیں

نوبل انعام کے بانی الفریڈ سویڈن میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں بسر کیا۔

خیال رہے کہ ڈائنامائٹ الفریڈ نوبل ہی نے ایجاد کیا تھا، اس کے علاوہ متعدد دوسری ایجادات کا سہرا بھی الفریڈ کے سر ہی جاتا ہے۔

اپنی زمینوں اور ڈائنامائٹ سے کمائی گئی دولت کے باعث سنہ 1896 میں اپنے انتقال کے وقت نوبل کے اکاؤنٹ میں 90 لاکھ ڈالر کی رقم تھی۔

کہ ہر انعام یافتہ کو ایک طلائی طمغہ، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم دی جاتی ہے جس کی مقدار کا فیصلہ ہر برس نوبل فانڈویشن متعین کرتا ہے، جو 11 لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے
کہ ہر انعام یافتہ کو ایک طلائی طمغہ، ایک عدد ڈپلوما اور کچھ رقم دی جاتی ہے جس کی مقدار کا فیصلہ ہر برس نوبل فانڈویشن متعین کرتا ہے، جو 11 لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے

واضح رہے کہ الفریڈ نوبل اپنے دور کے مایہ ناز مؤجد، انجینیئر اور ماہر کیمیا، نئے خیالات سے روشناش کروانے والا، فوجی جنگی ساز و سامان تیار، ڈیزائن کرنے والا اور ڈائنامائیٹ کا موجد تھا، جنہوں نے اپنی 355 ایجادات کے ذریعے بے پناہ دولت کمائی تھی، ان میں سب سے زیادہ اہمیت ڈائنا مائٹ اور کارڈائٹ کو ہی حاصل ہے اور انہیں کی وجہ سے الفریڈ کو عدالتوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

الفریڈ نوبل نے 'بوفوس' سٹیل مل کو خرید کر اسے سویڈن کی فوجی جنگی سامان تیار کرنے والی ایک بڑی کمپنی میں تبدیل کر دیا۔ اپنی وصیت میں اس نے اپنے بے شمار دولت کا ایک بڑا حصہ نوبل انعام دینے کے لیے وقف کردیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ امن کا پہلا نوبیل انعام سنہ 1901 میں ریڈ کراس کے بانی 'ہینری ڈونینٹ' اور فرانس کے سماجی کارکن فریڈرک پاسے کو دیا گیا تھا۔

دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔
دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔

وہی اگر مسلمانوں کی بات کی جائے تو سنہ 2019 میں امن کے نوبیل انعام کے لیے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد علی کے نام کا اعلان کیا گيا تھا۔ وہ ایتھوپیا کے پہلے اور دنیا کے 100 ویں اور 14 ویں مسلم شخص ہیں جنہیں اس اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ امن کا نوبیل انعام پانے والی مسلم شخصیات میں سب سے پہلا نام مصر کے سابق صدر انور سعادت کا ہے، انہیں یہ اعزاز خلیجی خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کے لیے سنہ 1981 میں دیا گیا تھا۔

فلسطینی رہنما یاسر عرفات یہ انعام پانے والے دوسرے مسلم رہنما تھے، سنہ 1994 میں انہیں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدے کے لیے اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

نوبل انعام ہر برس امن کے میدان میں نمایاں کام کرنے پر بلا امتیاز کسی ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو اور بعض دفعہ اداروں کو بھی دیا جاتا ہے
نوبل انعام ہر برس امن کے میدان میں نمایاں کام کرنے پر بلا امتیاز کسی ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو اور بعض دفعہ اداروں کو بھی دیا جاتا ہے

ایران کی شیرین عابدی پہلی مسلم خاتون اور تیسری مسلم تھیں جنہیں اس اعزاز سے سنہ 2003 میں سرفراز گیا تاہم انہیں یہ اعزاز جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے کے لیے دیا گیا تھا۔

مصر سے تعلق رکھنے والے محمد البردعی چوتھے مسلم ہیں جنہیں سنہ 2005 میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا تاہم انہیں یہ اعزاز جوہری توانائی کے پر امن استعمال کی کوششوں کے لیے دیا گیا تھا۔

نوبل انعام کے بانی الفریڈ سویڈن میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں بسر کیا
نوبل انعام کے بانی الفریڈ سویڈن میں پیدا ہوئے لیکن انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں بسر کیا

بنگلہ دیش کی 'گرامین بینک' کے بانی محمد یونس پانچویں مسلم ہیں جنہیں اس اعزاز سے سنہ 2006 میں سرفراز کیا گیا تاہم انہیں یہ اعزاز غریبی کے خلاف جد و جہد کے پیش نظر عطا کیا گیا۔

پاکستان کی ملالہ یوسف زئی نوبیل امن انعام جیتنے والی نہ صرف چھٹی مسلم تھیں بلکہ نوبیل کی صد سالہ تاریخ میں نوبیل جیتنے والی سب سے کم عمر ایوارڈ یافتہ بھی ہیں، جنہیں یہ اعزاز تعلیم کے شعبے میں نمایاں کام کرنے کےے عوض دیا گیا۔

یمن کی توکل کامران کو امن کے نوبیل اعزاز سے سنہ 2011 میں سرفراز کیا گیا تاہم توکل یمن کی ایک سیاسی و سماجی کارکن اور صحافی ہیں، انہیں یمن میں 'آئرن وومن' یعنی خاتون آہن اور 'مادر تحریک' بھی کہا جاتا ہے۔ وہ پہلی عرب مسلم اور دوسری مسلم خاتون ہیں جنہیں اس اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔

دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔
دنیا کے معزز ترین نوبل انعام کی شروعات 27 نومبر سنہ 1895 میں الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کی گئی۔

نوبل انعام حاصل کرنے والی عراق کی نادیہ مراد 14ویں مسلم خاتون ہیں۔ نادیہ کو سنہ 2018 میں جنسی تشدد کو جنگ کے طور پر استعمال کرنے کے خلاف کی گئی کوشیشوں کے لیے دیا گیا۔

سنہ 2019 میں ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی علی احمد نوبیل امن انعام جیتنے والے آٹھویں مسلم ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ ایتھوپیا کے پہلے دنیا کے 100 ویں شخص ہیں جنہیں اس اعزاز سے سرفراز کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ مصر کے نجیب محفوظ کو سنہ 1988 میں پاکستان کے سائنسدان عبدالسلام کو فزکس میں سنہ 1979 میں ادب کے شعبے میں سنہ 1999 میں مصر کے احمد زاویل کو کیمسٹری کے شعبے میں، ترکی کے ارحان پامک کو سنہ 2006 میں ادب کے شعبے میں اور سنہ 2015 میں ترکی کے عزیز سنکار کو کیمسٹری کے شعبے میں اس اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.