طالبان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ طالبان بھارت سمیت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی کہا کہ یہ گروپ جو اب افغانستان کو کنٹرول کرتا ہے، بھارت کو خطے کا ایک اہم حصہ سمجھتا ہے۔'
پاکستان کے ایک نیوز چینل نے ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے کہا کہ ہم خطے کا ایک اہم حصہ بھارت سمیت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ یہ ہماری خواہش ہے کہ بھارت افغان عوام کے مفادات کے مطابق اپنی پالیسی بنائے۔'
امریکی فوجیوں کے انخلا سے دو ہفتے قبل ہی 15 اگست کو طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا۔
افغانستان میں 'تحریک طالبان پاکستان' اور 'اسلامک اسٹیٹ' کے دوبارہ ظہور کے امکان کے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں مجاہد نے کہا "ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہم اپنی زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں کریں گے۔" اجازت نہیں ہماری پالیسی بہت واضح ہے۔
- مزید پڑھیں: کابل دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں 28 طالبان بھی شامل: رپورٹ
- کابل ایئرپورٹ پر 3000 روپے میں پانی کی ایک بوتل
چینل کے مطابق مجاہد نے کہا تھا کہ زیر التوا مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کو مل بیٹھنا پڑے گا کیونکہ دونوں پڑوسی ہیں اور ان کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں'۔