نئی دہلی: افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کے حکام پہلی بار انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (آئی ٹی ای سی) کے تحت منعقد ہونے والے آن لائن ٹریننگ کورس میں شرکت کرنے جا رہے ہیں اور یہ کورس تین دن پر مشتمل ہوگا، جو 14 سے 17 مارچ کے درمیان مکمل ہوگا۔ آئی ٹی ای سی وزارت خارجہ کا سب سے بڑا وسائل کا مرکز ہے، تاہم وزارت خارجہ کے حکام نے کہا کہ یہ کابل میں طالبان حکومت کے تئیں نئی دہلی کی پالیسی میں تبدیلی کی عکاسی نہیں کرتا۔ فی الحال حکومت ہند کی کابل میں کوئی سرکاری سفارتی موجودگی نہیں ہے، لیکن جولائی 2022 میں بھارت نے 'تکنیکی مشن' کے طور پر کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا۔ نئی دہلی میں موجودہ سفارت خانے کو سابقہ اشرف غنی حکومت کے حکام چلاتے ہیں۔ طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کی طرف سے مبینہ طور پر لیک ہونے والے خط کے مطابق آج سے شروع ہونے والے چار روزہ ٹریننگ کورس کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (IIM)-کوزی کوڈ کی جانب سے منعقد کیا جارہا ہے۔
بھارتی حکومت نے افغان سفارت کاروں کو اس وقت ٹریننگ دی تھی، جب کابل میں جمہوری حکومت تھی۔ 2010 کے اوائل میں حکومت ہند افغان سرکاری ملازمین کے لیے 600 سے زائد سالانہ آئی ٹی ای سی ٹریننگ وظائف فراہم کر رہی تھی۔ بعد ازاں 2018 میں بھارت اور چین نے مشترکہ طور پر 10 افغان سفارت کاروں کو ٹریننگ دی۔ فروری 2022 میں آئی ٹی ای سی نے بھارت میں پھنسے ہوئے 80 افغان فوجی کیڈٹس کو انگریزی زبان کا ایک سالہ کورس کی پیشکش کرکے امداد فراہم کی۔ یہ کیڈٹس پچھلی جمہوری حکومت کا حصہ تھے۔ رواں سال کے شروع میں طالبان نے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کیا کہ وہ اسے نئی دہلی میں اپنا نمائندہ تعینات کرنے کی اجازت دے۔ طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی مجوزہ امیدوار تھے۔ افغان وزارت خارجہ کے انسٹی ٹیوٹ آف ڈپلومیسی سے لیک ہونے والے ایک خط کے مطابق طالبان کی وزارت خارجہ کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (IIM)-کوزی کوڈ کے زیر اہتمام 'ایمرسنگ ان انڈین تھاٹ' کے عنوان سے ایک کورس میں شرکت کریں گے۔
- مزید پڑھیں: Indian delegation meets Taliban leaders: بھارتی وفد کی کابل میں سینئر طالبان رہنماؤں سے ملاقات
آئی ٹی ای سی ویب سائٹ کے مطابق کورس کا مقصد شرکاء کو بھارت کے اقتصادی ماحول، ریگولیٹری ماحولیاتی نظام، سماجی اور تاریخی پس منظر، ثقافتی ورثے، قانونی اور اس کے ساتھ ساتھ کورس کے ذریعے ماحولیاتی منظر نامے، صارفین کی ذہنیت اور کاروباری خطرات کے بارے میں بھی معلومات دینا ہے۔ آئی ٹی ای سی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ پروگرام ظاہری افراتفری کے اندر چھپے ہوئے ترتیب کو گہرائی سے سمجھنے میں سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے غیر ملکی ایگزیکٹوز کو بھارت کے کاروباری ماحول کے بارے میں گہری سمجھ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔