ETV Bharat / bharat

SC On Bhopal Gas Tragedy  بھوپال گیس سانحہ متاثرین کے لیے اضافی معاوضے کی درخواست سپریم کورٹ میں خارج

سپریم کورٹ نے بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کو یونین کاربائیڈ کمپنی سے 7400 کروڑ روپے کے اضافی معاوضے کی مانگ کرنے والی مرکز کی کیوریٹیو پٹیشن کو مسترد کر دیا۔SC On Bhopal Gas Tragedy

بھوپال گیس سانحہ پر سپریم کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گا
بھوپال گیس سانحہ پر سپریم کورٹ آج اپنا فیصلہ سنائے گا
author img

By

Published : Mar 14, 2023, 10:49 AM IST

Updated : Mar 14, 2023, 12:23 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ 1984 کے بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے یونین کاربائیڈ کارپوریشن (یو سی سی) کی جانشین فرموں سے 7,400 کروڑ روپے کے اضافی معاوضے کی مانگ کرنے والی مرکز کی طرف سے دائر کیوریٹیو پٹیشن کو مسترد کر دیا۔ جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 12 جنوری کو فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد آج فیصلہ سنایا۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، ابھے ایس اوکا، وکرم ناتھ اور جے کے مہیشوری بھی شامل تھے۔ دراصل یونین کاربائیڈ کارپوریشن نے بھوپال میں گیس سانحہ کے بعد 470 ملین امریکی ڈالر کا معاوضہ دیا تھا۔ متاثرین نے مزید معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ مرکز نے 1984 کے سانحہ کے متاثرین کو کمپنی سے 7,844 کروڑ روپے کے اضافی معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔ مرکز نے دسمبر 2010 میں سپریم کورٹ میں معاوضے کو بڑھانے کے لیے کیوریٹیو پٹیشن دائر کی تھی۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے 14 فروری 1989 کے فیصلے کا بھی از سر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا جس میں 470 ملین امریکی ڈالر کا معاوضہ مقرر کیا گیا تھا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ 1989 کے تصفیے کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ مرکز نے دسمبر 2010 میں سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ 7 جون 2010 کو بھوپال کی ایک عدالت نے یو سی سی کے سات ایگزیکٹوز کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

حکومت چاہتی تھی کہ یونین کاربائیڈ (جو اب ڈاؤ کیمیکلز کی ملکیت ہے) یہ رقم گیس سانحہ کے متاثرین کو دے، جب کہ یونین کاربائیڈ کارپوریشن نے عدالت میں کہا تھا کہ وہ 1989 کے اس معاہدے کے علاوہ بھوپال گیس متاثرین کو ایک پیسہ بھی ادا نہیں کرے گی۔ اس درخواست پر 12 جنوری کو بنچ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ منگل کو عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ بتادیں کہ 1984 میں 2 دسمبر کی رات بھوپال میں یونین کاربائیڈ فیکٹری سے زہریلی گیس کے اخراج سے رات کو سوئے ہوئے ہزاروں لوگ ہمیشہ کے لیے سو گئے۔ جس کی وجہ سے پورے شہر میں موت کا کہرام مچ گیا۔ اس سانحہ میں مرنے والوں کی تعداد 16000 سے زیادہ تھی۔

یہی نہیں تقریباً پانچ لاکھ زندہ بچ جانے والوں کو زہریلی گیس کی وجہ سے سانس کے مسائل، آنکھوں میں جلن یا اندھے پن اور دیگر بیماریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سانحے کا اثر لوگوں کی اگلی نسلوں نے محسوس کیا۔ سانحہ کے بعد بھوپال میں جن بچوں کی پیدائش ہوئی ان میں سے کئی معذور پیدا ہوئے، جب کہ کئی کسی اور بیماری کے ساتھ اس دنیا میں آئے۔ یہ خوفناک سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور متاثرہ علاقوں میں بہت سے بچے اسامانیتا کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Bhopal Gas Tragedy Victims Hunger Strike بھوپال گیس سانحہ متاثرین بھوک ہڑتال پر

نئی دہلی: سپریم کورٹ 1984 کے بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے یونین کاربائیڈ کارپوریشن (یو سی سی) کی جانشین فرموں سے 7,400 کروڑ روپے کے اضافی معاوضے کی مانگ کرنے والی مرکز کی طرف سے دائر کیوریٹیو پٹیشن کو مسترد کر دیا۔ جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 12 جنوری کو فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد آج فیصلہ سنایا۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، ابھے ایس اوکا، وکرم ناتھ اور جے کے مہیشوری بھی شامل تھے۔ دراصل یونین کاربائیڈ کارپوریشن نے بھوپال میں گیس سانحہ کے بعد 470 ملین امریکی ڈالر کا معاوضہ دیا تھا۔ متاثرین نے مزید معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ مرکز نے 1984 کے سانحہ کے متاثرین کو کمپنی سے 7,844 کروڑ روپے کے اضافی معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔ مرکز نے دسمبر 2010 میں سپریم کورٹ میں معاوضے کو بڑھانے کے لیے کیوریٹیو پٹیشن دائر کی تھی۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے 14 فروری 1989 کے فیصلے کا بھی از سر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا جس میں 470 ملین امریکی ڈالر کا معاوضہ مقرر کیا گیا تھا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ 1989 کے تصفیے کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ مرکز نے دسمبر 2010 میں سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ 7 جون 2010 کو بھوپال کی ایک عدالت نے یو سی سی کے سات ایگزیکٹوز کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

حکومت چاہتی تھی کہ یونین کاربائیڈ (جو اب ڈاؤ کیمیکلز کی ملکیت ہے) یہ رقم گیس سانحہ کے متاثرین کو دے، جب کہ یونین کاربائیڈ کارپوریشن نے عدالت میں کہا تھا کہ وہ 1989 کے اس معاہدے کے علاوہ بھوپال گیس متاثرین کو ایک پیسہ بھی ادا نہیں کرے گی۔ اس درخواست پر 12 جنوری کو بنچ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ منگل کو عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ بتادیں کہ 1984 میں 2 دسمبر کی رات بھوپال میں یونین کاربائیڈ فیکٹری سے زہریلی گیس کے اخراج سے رات کو سوئے ہوئے ہزاروں لوگ ہمیشہ کے لیے سو گئے۔ جس کی وجہ سے پورے شہر میں موت کا کہرام مچ گیا۔ اس سانحہ میں مرنے والوں کی تعداد 16000 سے زیادہ تھی۔

یہی نہیں تقریباً پانچ لاکھ زندہ بچ جانے والوں کو زہریلی گیس کی وجہ سے سانس کے مسائل، آنکھوں میں جلن یا اندھے پن اور دیگر بیماریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سانحے کا اثر لوگوں کی اگلی نسلوں نے محسوس کیا۔ سانحہ کے بعد بھوپال میں جن بچوں کی پیدائش ہوئی ان میں سے کئی معذور پیدا ہوئے، جب کہ کئی کسی اور بیماری کے ساتھ اس دنیا میں آئے۔ یہ خوفناک سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور متاثرہ علاقوں میں بہت سے بچے اسامانیتا کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Bhopal Gas Tragedy Victims Hunger Strike بھوپال گیس سانحہ متاثرین بھوک ہڑتال پر

Last Updated : Mar 14, 2023, 12:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.