اننت ناگ: دور حاضر میں تعلیم، کھیل کود و دیگر شعبہ جات کے ساتھ ساتھ اسکیے Sqay مارشل آرٹ کی جانب کشمیری لڑکیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ تجمل اسلام، حنایا نثار جیسی حوصلہ مند لڑکیوں نے مارشل آرٹ کی پہل شروع کی، جنہوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنا لوہا منوا کر ملک و جموں کشمیر کا نام روشن کیا ہے۔ Sqay Martial Arts in Jk
اننت ناگ میں قومی اور بین الاقوامی سطح کی اسکیے مارشل آرٹ کھلاڑی حنایہ نثار کی زیر تربیت سینکڑوں لڑکے اور لڑکیاں سکیے مارشل آرٹ کی جانب متوجہ ہو رہی ہیں۔ حنایہ نثار بچوں کو مارشل آرٹ کی تربیت اور خواتین کو اپنی حفاظت کے گُر سکھا کر سیلف ڈیفینس اور فٹنس کنسلٹنٹ کی طرح کام کر رہی ہیں۔ حنایہ کا کہنا ہے کہ خواتیں کو با اختیار بنانے، سیلف ڈفینس اور جسمانی تندرستی کے لئے سکیے مارشل آرٹ ایک مفید ذریعہ ہے۔ اس لئے خواتین کو اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔
سکیے مارشل آرٹ میں جے اینڈ کے سکیے ایسوسی ایشن، سکیے فیڈریشن آف انڈیا کے بینر تلے کام کرنے والی ضلع سطح کی اکیڈمیاں کا ایک کلیدی کردار ہے۔ جن کی بدولت نہ صرف لڑکے اور لڑکیوں کو مارشل آرٹ کی تربیت دی جاتی ہے بلکہ ان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے آئے روز انعامی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے تحت 23 واں ڈسٹرکٹ سکیے چمپیئن شپ اننت ناگ کی جانب سے بجبہاڑہ انڈور اسٹیڈیم میں ایک اعزازی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ ڈاکٹر بشارت قیوم نے سکیے مارشل آرٹ کھلاڑیوں میں اعزازات تقسیم کئے۔
انڈور اسٹیڈیم بجبہاڑہ میں دو روزہ سکیے چمپیئن شپ میں متعدد سکیے کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ جنہیں بہتر کارکردگی کے عوض انعامات سے نوازا گیا۔ ڈسٹرکٹ سکیے ایسوسی ایشن اننت ناگ کے زیر اہتمام اس اعزازی تقریب کا مقصد مارشل آرٹ کے تعیں خواتین کو راغب کرنا اور انہیں با اختیار بنانا ہے۔ جس کے ذریعہ خواتین کی ترقی، صلاحیت اور عزم کو ثابت کرنا ہے۔ حنایا نثار نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ مارشل آرٹ کے مقامی، قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں کشمیری خواتین آگے بڑھتی رہیں گی اور یہ رجحان خواتین کے لئے مارشل آرٹ میں نئی کامیابیوں کو ابھارنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Weekly Hockey Teacher Training Program: اساتذہ کے لیے جاری ہاکی کا تربیتی کورس اختتام پذیر
انہوں نے خواتین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو با اختیار بنانے اور خود کی حفاظت کو ممکن بنانے کے لئے مارشل آرٹ کو اپنی زندگی کا ایک حصہ بنائیں۔ وہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سکیے کے لئے ہر ضروری سہولیات بہ آسانی دستیاب کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لڑکے اور لڑکیاں سکیے مارشل آرٹ کی جانب متوجہ ہو سکیں۔