مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے راجیہ سبھا میں جمعرات کے روز ضمنی سوالوں کے جواب میں کہا کہ حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر اظہار رائے کی آزادی کا احترام کرتی ہے اور یہ بھی خیال کرتی ہے کہ اس سے لوگوں کو بااختیار بنایا جاتا ہے لیکن اگر ان کا غلط استعمال کرکے جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں یا تشدد بھڑکایا جاتا ہے یا انتخابات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کی جاتی ہے ہو تو حکومت ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم چلانے والی کمپنیوں کو غیرجانبدارانہ طور پر کام کرنا ہوگا اور ملک کے قانون کے مطابق چلنا ہوگا، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ کمپنیاں دہرے معیار اپناتی ہیں اور ملک کے قانون اور آئین پر عمل نہیں کرتی ہیں تو حکومت ان کے خلاف کارروائی کرنے میں دریغ نہیں کرے گی۔
روی شنکر پرساد نے تصدیق کی کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹوں سے تنازع پیدا ہونے کے سلسلے میں حال ہی میں ٹویٹر حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے اور اس پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:
بھارت اور چین کی افواج کے پیچھے ہٹنے کا معاہدہ طے
ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت اور وزارت اطلاعات و نشریات مل کر ان پلیٹ فارموں سے متعلق رہنما ہدایات کا جائزہ لے رہی ہیں اور جلد ہی تمام خامیوں کو دور کر لیا جائے گا۔
یو این آئی