دہلی: بھارت اپنی آزادی کے 75 برس مکمل کر چکا ہے اور اب وزیر اعظم مودی کے اعلان کے بعد بھارت امرت کال میں داخل ہو گیا ہے۔ ایسے میں ملک بھر میں خوب جوش و خروش کے ساتھ یوم آزادی کا جشن منایا گیا لیکن آزادی کے 75 برس بعد بھی ملک میں خواتین کو مکمل تحفظ دینے میں کہیں نہ کہیں انتظامیہ ناکام نظر آئی ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان سے بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ آج ملک کے کونے کونے میں آزادی کا جشن تزک و احتشام کے ساتھ منایا جا رہا ہے مگر ہم یہ دیکھتے ہیں کہ ان 75 برس کے دوران یہ بات خوب موضوع بحث رہی کہ خواتین کو عزت و احترام ملنا چاہیے اور بیٹیوں کو پڑھانا چاہیے۔Social activist react on women safety in india
انہوں نے کہا کہ ملک کی حقیقی آزادی کا تصور اسی صورت میں ممکن ہے جب ہم ملک کی خواتین کو یکساں حقوق دینے میں کامیاب ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہب میں خواتین کو عزت و احترام دینے کی بات کہی گئی ہے۔ وہیں دہلی خواتین کمیشن کی رکن ساریکا چودھری نے کہا کہ اگر کہیں بھی کسی خاتون کے ساتھ کوئی زیادتی ہوتی ہے تو اس کے لیے مردوں کو آگے آنا ہوگا اور اگر مرد خواتین کی عزت و احترام کریں گے تو ہی ملک کی خواتین اپنے آپ کو محفوظ محسوس کر پائیں گی۔
مزید پڑھیں:۔ KTR on Women Protection: 'تلنگانہ خواتین کے تحفظ میں آگے'
انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ لوگ گھومنے، فلم دیکھنے اور بازاروں میں جاتے ہیں لیکن پولیس اسٹیشن کوئی نہیں جاتا، جس کی وجہ سے خواتین اپنے ساتھ ہوئے ظلم کو برداشت کرکے رہ جاتی ہیں۔ شمیم احمد خان نے کہا کہ یہ ملک تب آزاد ہوا تھا، جب ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی نے ملکر اس ملک کی آزادی کے لیے جنگ لڑی تھی۔ آج ہم اسی آزادی کا جشن منا رپے ہیں۔ انہوں مزید کہا کہ میں ان تمام مجاہدین آزادی کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے اس ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔