ETV Bharat / bharat

ECI On Shiv Sena party Name and Symbol الیکشن کمیشن کا بڑا اعلان، شندے دھڑا ہی اصل شیوسینا - شیوسینا کے نام اور نشان پر حق

الیکشن کمیشن نے شیوسینا کے نام اور نشان پر حق کو لے کر بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی کا نام اور شیوسینا کا نشان تیر کمان ایکناتھ شندے دھڑے کو سونپ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ جمہوریت کی جیت ہے۔ وہیں سنجے راوت نے ٹویٹ کیا کہ اس کا اسکرپٹ پہلے سے ہی تیار تھا۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ ملک تانا شاہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

الیکشن کمیشن کا بڑا اعلان، شندے دھڑا ہی اصل شیوسینا
الیکشن کمیشن کا بڑا اعلان، شندے دھڑا ہی اصل شیوسینا
author img

By

Published : Feb 17, 2023, 9:33 PM IST

Updated : Feb 17, 2023, 10:21 PM IST

مہاراشٹر کی سیاست میں کافی عرصے سے ہلچل جاری ہے۔ شیوسینا کے نام اور نشان پر حق کو لے کر ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے درمیان کافی عرصے سے جھگڑا چل رہا تھا۔ وہیں الیکشن کمیشن نے بڑا فیصلہ سنا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد ادھو ٹھاکرے سے شیوسینا کا نام اور پارٹی نشان چھین لیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی کا نام اور شیوسینا کا نشان تیر کمان ایکناتھ شندے دھڑے کو سونپ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ جمہوریت کی جیت ہے۔ لوگ ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ یہ سچائی کی جیت ہے۔ یہ بالاصاحب کے خیالات کی جیت ہے۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ لاکھوں کارکنان کی جیت ہے۔

  • त्यांना कशीही करून मुंबई जिंकायाची आहे. मुंबईच्या हातात भिकेचा कटोरा देत दिल्लीच्या दारी त्यांना उभी करायची आहे !

    — Uddhav Thackeray (@uddhavthackeray) February 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے ٹویٹ کیا کہ اس کا اسکرپٹ پہلے سے ہی تیار تھا۔ ملک تانا شاہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کہا گیا تھا کہ نتیجہ ہمارے حق میں آئے گا۔ لیکن اب ایک معجزہ ہوا ہے۔ لڑتے رہو ۔ سنجے راوت نے کہا کہ کروڑوں روپے اوپر سے نیچے تک پانی کی طرح بہائے گئے ہیں۔ ہمیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہے۔ لیکن ہم عوام کی عدالت میں ایک نیا نشان لے کر جائیں گے اور شیوسینا کو اٹھا کر دوبارہ دکھائیں گے، یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر آنند دوبے نے کہا کہ حکم آ گیا ہے، جس کا ہمیں ڈر تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہے۔ جب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے، الیکشن کمیشن کی یہ جلد بازی ظاہر کرتی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کے تحت بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

بتا دیں کہ ایکناتھ شندے نے گزشتہ سال جون میں بغاوت کی تھی۔ اس دوران پارٹی میں دو دھڑے ہو گئے تھے۔ پارٹی ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے حامیوں کے درمیان تقسیم تھی۔ شندے دھڑے کی بغاوت کے بعد ادھو ٹھاکرے کو مہاراشٹر میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ بعد میں ایکناتھ شندے نے وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڑنویس نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ اس کے بعد ادھو دھڑا اور ایکناتھ شندے کا دھڑا اصلی شیو سینا کی شناخت کے لیے آمنے سامنے آگیا۔ جہاں ایکناتھ شندے گروپ نے کہا کہ ہم بالاصاحب ٹھاکرے کے نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اسی وقت، ادھو دھڑا شیو سینا پر اپنا دعویٰ کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: EC On Eknath Shinde الیکشن کمیشن نے شیو سینا کے شندے دھڑے کو دو تلواریں اور شیلڈ کا نشان الاٹ کی

مہاراشٹر میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد، ادھو دھڑا اور ایکناتھ شندے کا دھڑا حقیقی شیو سینا کی شناخت کے لیے آمنے سامنے آگیا۔ ایکناتھ شندے گروپ نے کہا کہ ہم بالاصاحب ٹھاکرے کے نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس کے بعد ادھو دھڑے اور شندے دھڑے نے شیوسینا کے نام اور پارٹی کے نشان تیر کمان کو لے کر الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ اکتوبر 2022 میں، شندے دھڑے کا نام بدل کر بالاصاحبچی شیو سینا (بالا صاحب کی شیو سینا) رکھ دیا گیا جس کا پارٹی کے نشان کے طور پر دو تلواریں اور ایک ڈھال تھی۔ جب کہ ادھو دھڑے کا نام شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) رکھا گیا اور نشان کو مشعل دی گئی۔ شیو سینا کے کمان اور تیر کے نشان کی ملکیت پر آخری سماعت جنوری میں ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کا حتمی فیصلہ جمعہ کو آیا۔ تاہم اس فیصلے سے جہاں شندے گروپ میں جشن کا ماحول ہے وہیں ادھو گروپ کے لیے یہ ایک بڑا جھٹکا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد ادھو دھڑے کے لیڈروں نے کہا کہ ہمیں اس حکم کا پہلے ہی اندازہ تھا۔

مہاراشٹر کی سیاست میں کافی عرصے سے ہلچل جاری ہے۔ شیوسینا کے نام اور نشان پر حق کو لے کر ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے درمیان کافی عرصے سے جھگڑا چل رہا تھا۔ وہیں الیکشن کمیشن نے بڑا فیصلہ سنا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد ادھو ٹھاکرے سے شیوسینا کا نام اور پارٹی نشان چھین لیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی کا نام اور شیوسینا کا نشان تیر کمان ایکناتھ شندے دھڑے کو سونپ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ جمہوریت کی جیت ہے۔ لوگ ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ یہ سچائی کی جیت ہے۔ یہ بالاصاحب کے خیالات کی جیت ہے۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ لاکھوں کارکنان کی جیت ہے۔

  • त्यांना कशीही करून मुंबई जिंकायाची आहे. मुंबईच्या हातात भिकेचा कटोरा देत दिल्लीच्या दारी त्यांना उभी करायची आहे !

    — Uddhav Thackeray (@uddhavthackeray) February 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے ٹویٹ کیا کہ اس کا اسکرپٹ پہلے سے ہی تیار تھا۔ ملک تانا شاہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کہا گیا تھا کہ نتیجہ ہمارے حق میں آئے گا۔ لیکن اب ایک معجزہ ہوا ہے۔ لڑتے رہو ۔ سنجے راوت نے کہا کہ کروڑوں روپے اوپر سے نیچے تک پانی کی طرح بہائے گئے ہیں۔ ہمیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہے۔ لیکن ہم عوام کی عدالت میں ایک نیا نشان لے کر جائیں گے اور شیوسینا کو اٹھا کر دوبارہ دکھائیں گے، یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر آنند دوبے نے کہا کہ حکم آ گیا ہے، جس کا ہمیں ڈر تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہے۔ جب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے، الیکشن کمیشن کی یہ جلد بازی ظاہر کرتی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کے تحت بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

بتا دیں کہ ایکناتھ شندے نے گزشتہ سال جون میں بغاوت کی تھی۔ اس دوران پارٹی میں دو دھڑے ہو گئے تھے۔ پارٹی ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے حامیوں کے درمیان تقسیم تھی۔ شندے دھڑے کی بغاوت کے بعد ادھو ٹھاکرے کو مہاراشٹر میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ بعد میں ایکناتھ شندے نے وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڑنویس نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ اس کے بعد ادھو دھڑا اور ایکناتھ شندے کا دھڑا اصلی شیو سینا کی شناخت کے لیے آمنے سامنے آگیا۔ جہاں ایکناتھ شندے گروپ نے کہا کہ ہم بالاصاحب ٹھاکرے کے نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اسی وقت، ادھو دھڑا شیو سینا پر اپنا دعویٰ کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: EC On Eknath Shinde الیکشن کمیشن نے شیو سینا کے شندے دھڑے کو دو تلواریں اور شیلڈ کا نشان الاٹ کی

مہاراشٹر میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد، ادھو دھڑا اور ایکناتھ شندے کا دھڑا حقیقی شیو سینا کی شناخت کے لیے آمنے سامنے آگیا۔ ایکناتھ شندے گروپ نے کہا کہ ہم بالاصاحب ٹھاکرے کے نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس کے بعد ادھو دھڑے اور شندے دھڑے نے شیوسینا کے نام اور پارٹی کے نشان تیر کمان کو لے کر الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ اکتوبر 2022 میں، شندے دھڑے کا نام بدل کر بالاصاحبچی شیو سینا (بالا صاحب کی شیو سینا) رکھ دیا گیا جس کا پارٹی کے نشان کے طور پر دو تلواریں اور ایک ڈھال تھی۔ جب کہ ادھو دھڑے کا نام شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) رکھا گیا اور نشان کو مشعل دی گئی۔ شیو سینا کے کمان اور تیر کے نشان کی ملکیت پر آخری سماعت جنوری میں ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کا حتمی فیصلہ جمعہ کو آیا۔ تاہم اس فیصلے سے جہاں شندے گروپ میں جشن کا ماحول ہے وہیں ادھو گروپ کے لیے یہ ایک بڑا جھٹکا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد ادھو دھڑے کے لیڈروں نے کہا کہ ہمیں اس حکم کا پہلے ہی اندازہ تھا۔

Last Updated : Feb 17, 2023, 10:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.