اسلام آباد: پاکستانی وزیر اعظم نے 5 جنوری کے موقع پر ایک ٹویٹ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور ترقی، کشمیر مسئلے کے حل کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میں 5 جنوری کو بطور 'یوم حق خودارادیت' منایا جاتا ہے۔ Kashmiris Struggle for Self-Determination۔ اس روز 1948 میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں کشمیر کے حوالے سے قراردادیں منظور کی گئی تھیں جس سے مسئلہ کشمیر کی بین الاقوامی حیثیت تسلیم کی گئی۔ جواہر لال نہرو کی قیادت میں اسوقت کی بھارتی حکومت نے یہ معاملہ اقوام متحدہ میں پہنچایا تھا۔ India Must Reverse its Actions of Aug 5
اقوام متحدہ کی کوششوں سے جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنیوالی سرحد کو بطور لائن آف کنٹرول تسلیم کیا گیا اور اقوام متحدہ کا ایک فوجی مبصر اس کنٹرول لائن کی مسلسل نگرانی کرتا ہے۔ سرینگر اور راولپنڈی میں یونائیٹڈ نیشنز ملٹری آبزرورز گروپ ان انڈیا اینڈ پاکستان UNMOGIP کا ہیڈکوارٹر موجود ہے۔ United Nations Military Observer Group in India and Pakistan
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 'یوم حق خودارادیت' کے موقعے پر آج 'میں عالمی برادری پر زور دے رہا ہوں کہ وہ کشمیر کے عوام کو اپنا مستقبل طے کرنے کا قانونی حق دینے کیلئے اپنا کردار ادا کرے'۔ Kashmiri Right to Self-Determination Day
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں کشمیر پرہنگامی تحریک، حق خودارادیت کی حمایت
پاکستان میں یہ دن 'یومِ یکجہتی کشمیر' کے طور منایا جاتا ہے تاہم حکومت ہند کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر اس کا اٹوٹ حصہ ہے اور اس کا ایک حصہ پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہے۔