اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نومبر میں نئے چیف آف آرمی سٹاف (COAS) کا تقرر کریں گے اور وہ چین کا دورہ بھی کریں گے۔ ڈیلی پاکستان کی خبر کے مطابق وزیر دفاع نے یہ ریمارکس ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہے جہاں انہوں نے آرمی چیف کی تقرری کو متنازعہ بنانے اور صرف اقتدار کے لیے پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش پر ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بھی سرزنش کی۔Shehbaz Sharif to appoint new army chief
-
Shehbaz Sharif to appoint new army chief, visit China in November: Pak Defence Minister
— ANI Digital (@ani_digital) September 18, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/C966E5b9bw#Pakistan #China #ShehbazSharif pic.twitter.com/s6bWj5i2i0
">Shehbaz Sharif to appoint new army chief, visit China in November: Pak Defence Minister
— ANI Digital (@ani_digital) September 18, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/C966E5b9bw#Pakistan #China #ShehbazSharif pic.twitter.com/s6bWj5i2i0Shehbaz Sharif to appoint new army chief, visit China in November: Pak Defence Minister
— ANI Digital (@ani_digital) September 18, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/C966E5b9bw#Pakistan #China #ShehbazSharif pic.twitter.com/s6bWj5i2i0
پاکستان کے موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ رواں سال ریٹائر ہونے والے ہیں کیونکہ ان کی تین سال کی توسیع نومبر میں ختم ہو رہی ہے۔ مرکزی وزیر خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر نومبر کے پہلے ہفتے میں چین کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ شی جن پنگ کی طرف سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر سمرقند میں ملاقات کے دوران دعوت دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھی نواز شریف کو ماسکو کے دورے کی دعوت دی ہے اور وہ وہاں بھی جائیں گے۔ ڈیلی پاکستان نے سرکاری نشریاتی ادارے کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ خواجہ آصف نے کہا کہ روس نے پاکستان کو گندم اور گیس برآمد کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Shahbaz Sharif Meets Putin پوتن سے ملاقات کے دوران شہباز شریف کیوں پریشان دکھے
پاکستان میں مان سون کی ریکارڈ بارشوں کی وجہ سے آنے والے تباہ کن سیلاب گھروں، گاڑیوں، فصلوں اور مویشیوں کو بہا کر لے گئے ہیں جس کا تخمینہ 30 بلین امریکی ڈالر ہے۔حکومت اور اقوام متحدہ نے موسم گرما کے ریکارڈ توڑنے والے درجہ حرارت کے تناظر میں بڑھتے ہوئے پانی کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کو جو مسئلہ درپیش ہے اس کا سامنا کسی دوسرے ملک کو بھی ہو سکتا ہے۔