پمپری: سیاست میں ایک دوسرے کی باتوں پر طنز کرنے کی روایت بہت پرانی ہے اور جب لیڈر شرد پوار جیسا قدآور ہو تو ان کی کہی ہوئی ہر بات کے معنی تلاش کرنے لگتے ہیں۔ پونے میں ایک تقریب کے دوران جب سشیل کمار شندے نے شرد پوار کو اپنا سرپرست کہا تو انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا نام لیے بغیر کہا کہ 'حال میں، میں اس طرح کے بیانات سے بہت خوفزدہ ہوں کیونکہ کسی نے کہا کہ وہ شرد پوار کے دوست ہیں۔ انگلی پکڑ کر سیاست میں آئے ہیں۔ تب سے میں پارلیمنٹ میں جانے سے بھی تھوڑا سا خوف محسوس کر رہا ہوں۔ اس سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر سشیل کمار شندے نے این سی پی سربراہ کی سرپرستی میں سیاست میں ابھرنے کی بات کی تھی۔ شرد پوار اور شندے یہاں پمپری میں 18ویں جگتِک مراٹھی سمیلن سے خطاب کر رہے تھے۔ NCP President Sharad Pawar on Modi
-
जागतिक मराठी अकादमी आणि डॉ. डी. वाय. पाटील विद्यापीठ, पिंपरी, पुणे यांच्या संयुक्त विद्यमाने आयोजित १८ व्या जागतिक मराठी संमेलनास उपस्थित राहून साहित्य रसिकांशी संवाद साधला.#जागतिकमराठीसाहित्यसंमेलनhttps://t.co/8rZKQ605lN
— Sharad Pawar (@PawarSpeaks) January 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">जागतिक मराठी अकादमी आणि डॉ. डी. वाय. पाटील विद्यापीठ, पिंपरी, पुणे यांच्या संयुक्त विद्यमाने आयोजित १८ व्या जागतिक मराठी संमेलनास उपस्थित राहून साहित्य रसिकांशी संवाद साधला.#जागतिकमराठीसाहित्यसंमेलनhttps://t.co/8rZKQ605lN
— Sharad Pawar (@PawarSpeaks) January 6, 2023जागतिक मराठी अकादमी आणि डॉ. डी. वाय. पाटील विद्यापीठ, पिंपरी, पुणे यांच्या संयुक्त विद्यमाने आयोजित १८ व्या जागतिक मराठी संमेलनास उपस्थित राहून साहित्य रसिकांशी संवाद साधला.#जागतिकमराठीसाहित्यसंमेलनhttps://t.co/8rZKQ605lN
— Sharad Pawar (@PawarSpeaks) January 6, 2023
شرد پوار نے کہا کہ سشیل کمار شندے نے کہا کہ سیاست کے میدان میں میری سرپرستی میں پرورش پائی۔ میں اس طرح کے بیانات سے بہت ڈرتا ہوں کیونکہ کسی نے کہا کہ وہ شرد پوار کی انگلی پکڑ کر سیاست میں آئے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2016 میں ایک پروگرام میں شرد پوار کی موجودگی میں کہا تھا کہ وہ 'پوار کی انگلی پکڑ کر سیاست میں آئے ہیں'۔ Sharad Pawar React on Modi Remark
ایک جانب جہاں وزیر اعظم نریندر مودی شرد پوار کا بہت احترام کرتے ہیں، وہیں بی جے پی لیڈر ان پر تنقید کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے۔ گزشتہ سال نومبر میں ایک پروگرام کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ترجمان نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار کو کالا جادو کرنے والا بھوندو بابا کہا تھا۔ جس کے بعد سیاسی گلیاروں میں ایک نئی بحث شروع ہو گئی تھی۔ ریاستی بی جے پی صدر چندر شیکھر باونکولے نے میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔
باونکولے نے دعویٰ کیا تھا کہ شرد پوار 'بھوندو بابا (جعلی بابا) کی طرح ہیں۔ وہ ہر اس شخص پر 'کالا جادو' کا سہارا لیتے ہیں جو ان کے دائرہ اثر میں آتا ہے۔ درحقیقت ان کی پوری پارٹی بھی ایسا ہی کرتی ہے۔ اپنے عجیب و غریب دعوے کو درست ثابت کرتے ہوئے ریاستی بی جے پی سربراہ نے پارٹی کے حریف شیو سینا(ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے صدر ادھو ٹھاکرے کا حوالہ دیا کہ وہ 2019 میں شرد پوار کی مبینہ ممبو جمبو چال کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: Write to PM: شرد پوار کا وزیراعظم مودی کو خط
باونکولے نے کہا تھا کہ جب ہم حکومت بنانے کے عمل میں تھے تب ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کے رابطے میں آئے اور ان کے جال میں پھنس گئے۔ چنانچہ انہوں نے ہمارے لیے دروازہ بند کر دیا، ہمیں چھوڑ دیا اور کبھی واپس نہیں آئے۔ باونکولے نے کہا کہ جو شرد پوار کے جال میں پھنستا ہے اس کے ساتھ بھی وہی ہوتا ہے۔ اس کے بعد این سی پی کے پہلے ردعمل میں پارٹی کے ایم ایل اے نیلیش ڈی لانکے نے باونکولے کے بیانات کو پاگل ذہن کا نتیجہ قرار دیا۔
این سی پی کے قومی ترجمان کلائیڈ کریسٹو نے باونکولے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنا ہوش کھو چکے ہیں۔ کریسٹو نے کہا کہ وہ فریب میں مبتلا ہے اور اس لیے وہ کالے جادو جیسی چیزوں پر یقین رکھتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ جانتے ہیں یہ کیسے کام کرتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ دنیا ماڈرن ہوگئی ہے لیکن باونکولے اب بھی ماضی میں جی رہے ہیں اور سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے ایسی باتیں کر رہے ہیں۔