پٹنہ: بہار میں زہریلی شراب Spurious liquor in Bihar پینے سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک اورنگ آباد ضلع میں زہریلی شراب کی وجہ سے 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ died due to Spurious liquor in Aurangabad اس کے ساتھ ہی گزشتہ چار دنوں میں مدھے پورہ میں دو، گیا میں چار لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ وہیں زہریلی شراب سے ہلاکتوں کے بعد پولیس انتظامیہ نے غیر قانونی شراب کے خلاف مہم چلاتے ہوئے چھاپہ مارنا شروع کر دیا ہے۔
اورنگ آباد میں منگل کو مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے سے تین لوگوں کی موت کے معاملے Aurangabad spurios liquor death میں ایک سب انسپکٹر اور ایک مقامی چوکیدار کو معطل کر دیا گیا۔ اس کے بعد یہ تعداد 11 تک پہنچ گئی۔ مدن پور بلاک کے کھریوان گاؤں میں 24 گھنٹوں کے اندر 7 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ان میں خود ضلع مجسٹریٹ سوربھ جوروال نے زہریلی شراب سے تین لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔
اورنگ آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سوربھ جوروال نے کہا کہ "منگل کو اورنگ آباد ضلع میں زہریلی شراب پینے سے دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس معاملے میں 70 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ زہریلی شراب پڑوسی ریاست جھارکھنڈ سے لائی گئی تھی۔ اس معاملے میں مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔"
وہیں پروہبیشن وزیر سنیل کمار Prohibition Minister Sunil Kumar نے اورنگ آباد میں زہریلی شراب سے ہونے والی موت کے بارے میں کہا کہ وہاں کے پولس حکام سے بات چیت ہوئی ہے۔ پہلے تین اور بعد میں 2 یعنی کل 5 افراد کی مشتبہ موت ہوئی ہے۔ اس معاملے میں اب تک 11 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ سنیل کمار نے کہا کہ ہمیں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔
گیا میں زہریلی شراب سے مرنے والوں کی تعداد چار ہو گئی Dead due to poisonous liquor in Gaya ہے۔ چوتھے مرنے والے کا نام کیلاش یادو بتایا جا رہا ہے۔ نصف درجن افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پیر کی شام سب نے شراب پی، جس کے بعد سب کی طبیعت خراب ہونے لگی۔ پیر کی رات دو افراد کی موت ہوگئی۔ کچھ لوگوں کو مگدھ میڈیکل کالج اسپتال ریفر کیا گیا ہے، اور کچھ لوگوں کو اماس میں ہی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
مدھے پورہ ضلع کے چوسا تھانہ علاقے کے گھوسائی کے زہریلی شراب پینے سے ایک ہی خاندان میں سالا بہنوئی کی موت ہو گئی Dead due to poisonous liquor in Madhepura۔ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کی رات سبودھ جھا کے گھر پر منعقد پارٹی میں سرہسا کے رہنے والے داماد آلوک جھا نے اپنے بہنوئی کے ساتھ زہریلی شراب پی تھی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار حکومت نے 2016 میں بہار شراب پر پابندی Bihar Liquor Ban کو نافذ کیا تھا۔ قانون کے تحت شراب کی فروخت، پینا اور بنانا ممنوع ہے۔ ابتدائی طور پر اس قانون کے تحت جائیداد قرق کرنے اور عمر قید کی سزا کا بھی انتظام تھا لیکن 2018 میں ترمیم کے بعد سزا میں کچھ نرمی دی گئی۔ بہار پولس ہیڈ کوارٹر کے اعداد و شمار کے مطابق بہار میں اس قانون کے نفاذ کے بعد سے اب تک شراب کی ممانعت سے متعلق 3 لاکھ سے زیادہ معاملے درج کیے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Politics on Liquor Ban in Bihar: شراب بندی پر بہار کی سیاست منقسم
اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2016 سے دسمبر 2021 تک شراب بندی قانون کے تحت تقریباً 2.03 لاکھ کیس درج ہوئے۔ ان میں 3 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے 1.08 لاکھ مقدمات کی سماعت شروع کی گئی۔ جن میں سے 94 ہزار 639 مقدمات کی سماعت مکمل ہو چکی ہے۔ ملزمان کو 1 ہزار 19 مقدمات میں سزائیں ہوئیں۔ وہیں 610 مقدمات میں ملزمان بری ہو چکے ہیں۔ Bihar Liquor Ban