نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2002 میں گجرات کے گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کو آگ لگانے والے آٹھ قصورواروں کو ضمانت دے دی ہے۔ یہ تمام لوگ عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ وہیں سپریم کورٹ نے چار دیگر قصورواروں کو فی الحال ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہیں نچلی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی، لیکن بعد میں ہائی کورٹ نے اسے عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے گودھرا کیس کے قصورواروں کی ضمانت کے معاملے پر فیصلہ سنایا۔ ضمانت پانے والے 8 قصوروار عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے، عدالت نے کہا کہ ضمانت کی شرائط پوری کرنے کے بعد باقی افراد کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ قصورواروں کے وکیل سنجے ہیگڑے نے عید کے پیش نظر انہیں ضمانت پر رہا کرنے کی اپیل کی تھی۔
-
Supreme Court grants bail to eight accused persons in 2002 Godhra train coach-burning case. pic.twitter.com/UaHAZnUYRL
— ANI (@ANI) April 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Supreme Court grants bail to eight accused persons in 2002 Godhra train coach-burning case. pic.twitter.com/UaHAZnUYRL
— ANI (@ANI) April 21, 2023Supreme Court grants bail to eight accused persons in 2002 Godhra train coach-burning case. pic.twitter.com/UaHAZnUYRL
— ANI (@ANI) April 21, 2023
سپریم کورٹ نے 2002 میں گودھرا سابرمتی ایکسپریس ٹرین میں آگ لگا کر 59 لوگوں کو زندہ جلائے جانے کے معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے عبدالرحمان دھنتیا، عبدالستار ابراہیم گدی سمیت 27 قصورواروں کی جانب سے دائر ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ گجرات حکومت کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ یہ صرف پتھراؤ کا معاملہ نہیں ہے۔ مجرموں نے سابرمتی ایکسپریس کی بوگی کو چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں ٹرین میں سوار 59 مسافر ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔ تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ان کا کردار صرف پتھر بازی کا تھا، لیکن جب آپ کسی بوگی کو باہر سے بند کرتے ہیں، اسے آگ لگا دیتے ہیں اور پھر پتھراؤ کرتے ہیں، یہ صرف پتھر بازی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Naroda Gam Massacre نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملے میں تمام ملزمان بری