نئی دہلی: دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کا احتجاج جاری ہے۔ پہلوانوں نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک برج بھوشن شرن سنگھ کو گرفتار نہیں کیا جاتا وہ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ریسلر ساکشی ملک نے کہا کہ انصاف ملنے تک ہم ڈٹے رہیں گے۔ اس دوران پہلوانوں کو سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسلسل حمایت مل رہی ہے۔ دوسری طرف کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا بھی آج دوپہر پہلوانوں کی حمایت کے لیے پہنچ گئے۔ اس دوران انہوں نے احتجاج کرنے والے کھلاڑیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
رابرٹ واڈرا نے کہا کہ آج ایک طرف ملک کے وزیر اعظم من کی بات سنا رہے ہیں تو دوسری طرف ان پہلوانوں کی من کی بات کیوں نہیں سن رہے ہیں۔ کیا ضرورت ہے جو من کی بات پروگرام چلا کر دکھاوا کر رہے ہیں۔ بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ حکومت ان پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں اور عدالتی تحقیقات میں تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہلی پولیس برج بھوشن شرن سنگھ کو گرفتار کر لیتی ہے تو یہاں پر پہلوان بھی اپنا احتجاج ختم کر دیں گے۔ سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد ہی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ رابرٹ واڈرا نے وزیر اعظم مودی کے 'من کی بات' پروگرام پر بھی سوال کھڑے کیے۔ انہوں نے کہا کہ جب پہلوانوں کی من کی بات ہی نہیں سنی جا رہی ہے تو ایسے پروگرام کا کیا فائدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ من کی بات کے پروگرام ملک بھر میں منعقد کیے جا رہے ہیں، دوسری جانب جو بھارتی پہلوان یہاں احتجاج کر رہے ہیں، ان کی من کی بات بالکل نہیں سنی جا رہی ہے۔ دوسری جانب بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد جنتر منتر پر پہنچ کر پہلوانوں سے بات کی اور لوگوں سے خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ایک شخص کو بچانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ ایک طرف حکومت 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' کا نعرہ دیتی ہے تو دوسری طرف ہمارے ملک کی بیٹیوں پر تشدد اور استحصال ہو رہا ہے۔