کمیٹی کے صدر مولانا عدنان رضا خاں نے حفظان انمی کے علاج کے لیے 51 ہزار روپے کا چیک دیا ہے۔ خاندان اعلیٰ حضرت کے اہم فرد اور کمیٹی کے صدر مولانا عدنان رضا خاں کو جب اس حادثہ کی اطلاع ملی تو وہ خود بچی کی عیادت کے لیے ایشان ہسپتال پہنچ گئے۔ اُنہوں نے حفظاں کے والدین سے ملاقات کی اور مدد کی یقین دہانی کرائی۔والدین کے ہاتھ میں 51 ہزار روپے کا چیک دیا اور بچی حفظاں کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔
مولانا عدنان رضا خاں نے دیگر شہریوں سے بھی بچی کے علاج میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔ شہر کے محلہ زخیرہ میں رہنے والی نواب حسین کی بیٹی حفظاں گذشتہ نو محرم کو روہلی ٹولہ میں اپنی نانی کے گھر گئی تھی۔ وہاں وہ دودھ کے کڑاؤ میں گر گئی۔ جب تک اُسے کڑاؤ سے باہر نکالا گیا، تب تک وہ شدید زخمی ہو چکی تھی۔ اسے ایشان ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ حفظاں کا جسم تقریبا پچاس فیصد تک جل گیا ہے۔ لہذا، اُس کا طویل علاج کیا جائےگا اور اس میں تقریباً 50 ہزار روپے کا خرچ آئےگا۔ حفظاں کے والدین بچی کا علاج کرانے میں قاصر تھے۔
جب یہ اطلاع رضا ایکشن کمیٹی کے قومی صدر مولانا عدنان رضا خاں کو ملی تو وہ فوراً ایشان ہسپتال پہنچے اور بچی کے والدین سے ملاقات کی۔ بچی کے سر پر ہاتھ رکھا اور والدین کو یقین دہانی کرائی کہ اس بچی کے علاج کا خرچ رضا ایکشن کمیٹی یعنی آر اے سی کی جانب سے برداشت کیا جائےگا۔
مزید پڑھیں: جے این یو کیمپس میں خاتون کی مشتبہ موت
اُنہوں نے اہل خانہ کو 51 ہزار روپے کا چیک دیا اور کہا کہ اس خاندان کی ہر ممکن مالی مدد کی جائے تاکہ بچی کا علاج کرانے کے ساتھ اُسے بچایا جا سکے۔ اس موقع پر آر اے سی کے عہدے داران اور کارکنان میں حنیف اظہری، سعید سبطینی، جنید خان، راشد گدّی، اویس رضا خان، راشد رضا وغیرہ شامل تھے۔