ETV Bharat / bharat

Ram Navami in Bihar گجرات بنگال کے بعد اب بہار میں بھی رام نومی کے موقع پر ہنگامہ، ساسارام ​​میں بڑے پیمانہ تشدد

بہار کے ساسارام ​​میں بھی دو فرقوں کے درمیان تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس دوران پتھراؤ، گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور کئی جھونپڑی نما دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ شہر کے گولہ بازار کی طرف جانے والی سڑکیں اینٹوں اور پتھروں سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے، جس کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

گجرات، بنگال کے بعد اب بہار میں بھی ہنگامہ، ساسارام ​​میں پتھراؤ اور آتش زنی
گجرات، بنگال کے بعد اب بہار میں بھی ہنگامہ، ساسارام ​​میں پتھراؤ اور آتش زنی
author img

By

Published : Mar 31, 2023, 5:41 PM IST

Updated : Mar 31, 2023, 5:46 PM IST

گجرات بنگال کے بعد اب بہار میں بھی رام نومی کے موقع پر ہنگامہ، ساسارام ​​میں بڑے پیمانہ تشدد

بہار: رام نومی پر جلوس کے دوران گجرات، بنگال کے بعد بہار کے ساسارام ​​میں بھی تشدد کے واقعات کی خبر ہے۔ اس دوران پتھراؤ، گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور کئی جھونپڑی نما دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ شہر کے گولہ بازار کی طرف جانے والی سڑکیں اینٹوں اور پتھروں سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے، جس کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ساسارام ​​کا گولا بازار، قادر گنج، مبارک گنج، چوکھنڈی اور نورتنا بازار مکمل طور پر بند ہیں۔ ڈی ایم دھرمیندر کمار اور ایس پی ونیت کمار پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں تاہم دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ بتا دیں کہ یہ واقعہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساسارام ​​کے دورے سے دو دن پہلے پیش آیا۔ شاہ کی پارٹی یکم اپریل کو پٹنہ اور اگلے دن ساسارام ​​پہنچے گی۔

اہم بات یہ ہے کہ رام نومی کے موقع پر ملک کے کئی شہروں سے ایسی تصویریں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ جمعرات کی دوپہر گجرات کے وڈودرا سے دو بار پتھراؤ کی خبریں آئیں۔ اس کے بعد شام کو بنگال کے ہاوڑہ اور پھر اسلام پور میں تشدد اور آتش زنی کے واقعات ہوئے۔ یوپی کی راجدھانی لکھنؤ کی ایک یونیورسٹی میں طلبہ گروپوں میں تصادم بھی ہوا۔ اس کے ساتھ ہی رام نومی سے عین قبل مہاراشٹر کے دو اضلاع سمبھاجی نگر اور جلگاؤں میں کشیدگی اور تشدد ہوا تھا۔

سب سے پہلے تشدد ہاوڑہ کے شیب پور میں

سب سے پہلے تشدد ہاوڑہ کے شیب پور میں ہوا، جہاں دو برادریوں میں تصادم ہوا اور پتھراؤ ہوا۔ اس کے بعد کئی گاڑیوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور حالات پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ اس دوران کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

دوسرا کیس دالکولا سے سامنے آیا

دالکولا (ضلع اتر دیناج پور) سے ہنگامہ آرائی کا ایک اور معاملہ سامنے آیا۔ یہ علاقہ مسلم اکثریتی اسلام پور شہر میں آتا ہے۔ یہاں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ اتنا ہی نہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ تشدد کے دوران نوجوان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

ممتا بنرجی کا بیان

ہاوڑہ تشدد کیس میں ریاست کی سربراہ ممتا بنرجی نے جلوس نکالنے کا الزام ہندو فریق پر عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پہلے ہی متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ مسلم اکثریتی علاقوں میں جلوس نہ نکالیں۔ ان کا الزام ہے کہ جلوس کا راستہ تبدیل کیا گیا تھا۔ بی جے پی مسلم علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

وڈودرا کے فتح پورہ میں پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا

گجرات کے وڈودرا میں جمعرات کی سہ پہر تشدد ہوا۔ یہاں فتح پورہ میں دو بار پتھراؤ ہوا۔ اس کی کچھ ویڈیوز بھی منظر عام پر آئیں، جن میں بچے اور خواتین دوڑتے نظر آئے۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پتھراؤ اس وقت ہوا جب رام نومی کے موقع پر جلوس ایک مسجد کے قریب پہنچا۔ اس معاملے میں اب تک 23 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے 5 خواتین ہیں۔ اس کے ساتھ پوچھ گچھ کے دوران 22 دیگر افراد کے نام بھی سامنے آئے ہیں، جن کی پولیس کو تلاش ہے۔

ریاستی وزیر داخلہ ہرش سنگھوی کا بیان

وڈودرا تشدد معاملے میں ریاست کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے کہا ہے کہ پتھراؤ کرنے والوں کی سی سی ٹی وی کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے۔ رام نوامی یاترا کے دوران پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

تشدد کیس میں پولیس کا بیان

تشدد کے بارے میں وڈودرا سٹی کے سی پی شمشیر سنگھ نے کہا کہ رام نومی جلوس کے دوران کچھ سماج دشمن عناصر نے پتھراؤ کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے معاملہ کو سنبھال لیا۔ تمام جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے۔ علاقوں میں گشت جاری ہے۔ ہم نے 20 افراد کو حراست میں لیا ہے، پولیس ان کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔

جمشید پور ضلع انتظامیہ اور اکھاڑا کمیٹیوں کے درمیان تنازعہ

دوسری طرف جھارکھنڈ میں جمشید پور ضلع انتظامیہ اور اکھاڑہ کمیٹیوں کے درمیان تنازعہ گہرا ہو گیا ہے۔ جمعرات سے جاری تعطل جمعہ کو مزید گہرا ہوگیا۔ رام نومی وسرجن جلوس نہ نکالنے کے ضلع انتظامیہ کے رویہ کے خلاف چند اکھاڑوں کو چھوڑ کر تمام بڑے اکھاڑوں نے وسرجن جلوس نکالنے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ ضلع انتظامیہ اور اکھاڑہ کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ناکام ہونے کے بعد بھی اکھاڑہ کمیٹی اپنے مطالبات سے باز نہیں آئی۔

اس کے ساتھ ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے کل یعنی ہفتہ کو جمشید پور بند کی کال دی ہے۔ بتادیں کہ یہ صورتحال ضلع انتظامیہ کی جانب سے کچھ اکھاڑوں کے ٹریلرز اور ڈی جے کو ضبط کرنے کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ امن کمیٹی کے اجلاسوں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے بھاری گاڑیوں اور ڈی جے کے استعمال پر بار بار پابندی کے باوجود بعض اکھاڑہ کمیٹیوں کی جانب سے ٹریلر اور ڈی جے استعمال کیے جارہے تھے جنہیں ضلع انتظامیہ نے ضبط کرلیا۔ اس کے بعد یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Ram Navami Clash in Vadodara وڈودرا میں رام نومی کے دوران پتھراؤ معاملے میں 24 گرفتار

ضلع انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف بی جے پی لیڈر ابھے سنگھ نے اکھاڑہ کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ جب تک ضلع انتظامیہ ضبط شدہ ٹریلرز اور ڈی جے کے علاوہ اکھاڑہ کمیٹیوں پر کئے گئے مقدمات کو واپس نہیں لے لیتی تب تک وسرجن نہیں ہوگا۔ جلوس نہیں نکلیں گے۔

گجرات بنگال کے بعد اب بہار میں بھی رام نومی کے موقع پر ہنگامہ، ساسارام ​​میں بڑے پیمانہ تشدد

بہار: رام نومی پر جلوس کے دوران گجرات، بنگال کے بعد بہار کے ساسارام ​​میں بھی تشدد کے واقعات کی خبر ہے۔ اس دوران پتھراؤ، گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور کئی جھونپڑی نما دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ شہر کے گولہ بازار کی طرف جانے والی سڑکیں اینٹوں اور پتھروں سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے، جس کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ساسارام ​​کا گولا بازار، قادر گنج، مبارک گنج، چوکھنڈی اور نورتنا بازار مکمل طور پر بند ہیں۔ ڈی ایم دھرمیندر کمار اور ایس پی ونیت کمار پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں تاہم دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ بتا دیں کہ یہ واقعہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساسارام ​​کے دورے سے دو دن پہلے پیش آیا۔ شاہ کی پارٹی یکم اپریل کو پٹنہ اور اگلے دن ساسارام ​​پہنچے گی۔

اہم بات یہ ہے کہ رام نومی کے موقع پر ملک کے کئی شہروں سے ایسی تصویریں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ جمعرات کی دوپہر گجرات کے وڈودرا سے دو بار پتھراؤ کی خبریں آئیں۔ اس کے بعد شام کو بنگال کے ہاوڑہ اور پھر اسلام پور میں تشدد اور آتش زنی کے واقعات ہوئے۔ یوپی کی راجدھانی لکھنؤ کی ایک یونیورسٹی میں طلبہ گروپوں میں تصادم بھی ہوا۔ اس کے ساتھ ہی رام نومی سے عین قبل مہاراشٹر کے دو اضلاع سمبھاجی نگر اور جلگاؤں میں کشیدگی اور تشدد ہوا تھا۔

سب سے پہلے تشدد ہاوڑہ کے شیب پور میں

سب سے پہلے تشدد ہاوڑہ کے شیب پور میں ہوا، جہاں دو برادریوں میں تصادم ہوا اور پتھراؤ ہوا۔ اس کے بعد کئی گاڑیوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور حالات پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ اس دوران کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

دوسرا کیس دالکولا سے سامنے آیا

دالکولا (ضلع اتر دیناج پور) سے ہنگامہ آرائی کا ایک اور معاملہ سامنے آیا۔ یہ علاقہ مسلم اکثریتی اسلام پور شہر میں آتا ہے۔ یہاں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ اتنا ہی نہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ تشدد کے دوران نوجوان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

ممتا بنرجی کا بیان

ہاوڑہ تشدد کیس میں ریاست کی سربراہ ممتا بنرجی نے جلوس نکالنے کا الزام ہندو فریق پر عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پہلے ہی متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ مسلم اکثریتی علاقوں میں جلوس نہ نکالیں۔ ان کا الزام ہے کہ جلوس کا راستہ تبدیل کیا گیا تھا۔ بی جے پی مسلم علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

وڈودرا کے فتح پورہ میں پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا

گجرات کے وڈودرا میں جمعرات کی سہ پہر تشدد ہوا۔ یہاں فتح پورہ میں دو بار پتھراؤ ہوا۔ اس کی کچھ ویڈیوز بھی منظر عام پر آئیں، جن میں بچے اور خواتین دوڑتے نظر آئے۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پتھراؤ اس وقت ہوا جب رام نومی کے موقع پر جلوس ایک مسجد کے قریب پہنچا۔ اس معاملے میں اب تک 23 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے 5 خواتین ہیں۔ اس کے ساتھ پوچھ گچھ کے دوران 22 دیگر افراد کے نام بھی سامنے آئے ہیں، جن کی پولیس کو تلاش ہے۔

ریاستی وزیر داخلہ ہرش سنگھوی کا بیان

وڈودرا تشدد معاملے میں ریاست کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے کہا ہے کہ پتھراؤ کرنے والوں کی سی سی ٹی وی کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے۔ رام نوامی یاترا کے دوران پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

تشدد کیس میں پولیس کا بیان

تشدد کے بارے میں وڈودرا سٹی کے سی پی شمشیر سنگھ نے کہا کہ رام نومی جلوس کے دوران کچھ سماج دشمن عناصر نے پتھراؤ کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے معاملہ کو سنبھال لیا۔ تمام جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے۔ علاقوں میں گشت جاری ہے۔ ہم نے 20 افراد کو حراست میں لیا ہے، پولیس ان کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔

جمشید پور ضلع انتظامیہ اور اکھاڑا کمیٹیوں کے درمیان تنازعہ

دوسری طرف جھارکھنڈ میں جمشید پور ضلع انتظامیہ اور اکھاڑہ کمیٹیوں کے درمیان تنازعہ گہرا ہو گیا ہے۔ جمعرات سے جاری تعطل جمعہ کو مزید گہرا ہوگیا۔ رام نومی وسرجن جلوس نہ نکالنے کے ضلع انتظامیہ کے رویہ کے خلاف چند اکھاڑوں کو چھوڑ کر تمام بڑے اکھاڑوں نے وسرجن جلوس نکالنے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ ضلع انتظامیہ اور اکھاڑہ کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ناکام ہونے کے بعد بھی اکھاڑہ کمیٹی اپنے مطالبات سے باز نہیں آئی۔

اس کے ساتھ ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے کل یعنی ہفتہ کو جمشید پور بند کی کال دی ہے۔ بتادیں کہ یہ صورتحال ضلع انتظامیہ کی جانب سے کچھ اکھاڑوں کے ٹریلرز اور ڈی جے کو ضبط کرنے کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ امن کمیٹی کے اجلاسوں میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے بھاری گاڑیوں اور ڈی جے کے استعمال پر بار بار پابندی کے باوجود بعض اکھاڑہ کمیٹیوں کی جانب سے ٹریلر اور ڈی جے استعمال کیے جارہے تھے جنہیں ضلع انتظامیہ نے ضبط کرلیا۔ اس کے بعد یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Ram Navami Clash in Vadodara وڈودرا میں رام نومی کے دوران پتھراؤ معاملے میں 24 گرفتار

ضلع انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف بی جے پی لیڈر ابھے سنگھ نے اکھاڑہ کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ جب تک ضلع انتظامیہ ضبط شدہ ٹریلرز اور ڈی جے کے علاوہ اکھاڑہ کمیٹیوں پر کئے گئے مقدمات کو واپس نہیں لے لیتی تب تک وسرجن نہیں ہوگا۔ جلوس نہیں نکلیں گے۔

Last Updated : Mar 31, 2023, 5:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.