نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔ یہ سوالات اب پورے ملک میں گونجیں گے اور ان کا جواب دینا پڑے گا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت کی منسوخی پر پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو ٹویٹ کیا، 'اپنے ٹویٹ میں پرینکا گاندھی نے کہا کہ ان سوالات کے لیے راہول گاندھی پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ عوام کے منتخب کردہ سرکاری ملازم نے جب عوام کی جانب سے سوالات کیے تو اڈانی کے خادم نے عوامی خدمت گار کی آواز کو دبانے کی سازش کی۔ لیکن عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔ یہ سوالات اب پورے ملک میں گونجیں گے اور ان کا جواب دینا پڑے گا۔
اس سے پہلے بھی پرینکا نے جمعہ کو ایک سلسلہ وار ٹویٹس میں مودی حکومت پر حملہ کیا تھا۔ پرینکا نے کہا، 'پی ایم مودی، آپ کے غداروں نے شہید وزیر اعظم کے بیٹے کو غدار، میر جعفر کہا۔ آپ کے ایک وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھایا کہ راہل گاندھی کے والد کون ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے رواج پر عمل کرتے ہوئے ایک بیٹا اپنے والد کی موت کے بعد اپنے خاندان کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے پگڑی پہنتا ہے۔ پورے خاندان اور کشمیری پنڈت برادری کی توہین کرتے ہوئے آپ نے پوچھا کہ بھری پارلیمنٹ میں نہرو کا نام کیوں نہیں رکھتے، لیکن کسی جج نے آپ کو دو سال کی سزا نہیں دی۔ آپ کو پارلیمنٹ سے نااہل نہیں کیا۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ راہل گاندھی نے ایک سچے محب وطن کی طرح اڈانی کی لوٹ مار پر سوال اٹھایا، نیرو مودی اور میہول چوکسی سے سوال کیا، کیا آپ کا دوست گوتم اڈانی ملک کی پارلیمنٹ اور ہندوستان کے عظیم لوگوں سے بڑا ہو گیا ہے کہ جب ان پر سوال اٹھایا گیا تھا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ آپ میرے خاندان کو خاندان پرست کہتے ہیں۔ جانئے، اس خاندان نے ہندوستان کی جمہوریت کو اپنے خون سے سینچا، جسے آپ تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس خاندان نے ہندوستان کے لوگوں کی آواز اٹھائی اور نسل در نسل سچ کے لیے لڑا۔ ہماری رگوں میں دوڑنے والے خون کی ایک خاصیت ہے۔ آپ جیسا بزدل کبھی اقتدار کے بھوکے آمر کے سامنے نہیں جھکا اور نہ کبھی جھکے گا۔ جو چاہو کرو."
مزید پڑھیں:Rahul Gandhi disqualification: راہل گاندھی پریس سے خطاب کریں گے