لکھنؤ: یکم اپریل کو لکھنؤ کے ایکانا اسٹیڈیم میں لکھنؤ سپر جوائنٹس اور دہلی کیپٹلس کے مابین مقابلہ ہوگا۔ اس کے لیے کھیل اور نوجوانوں کی بہبود کے وزیر مملکت گریش چندر یادو اور ایڈیشنل چیف سکریٹری نونیت سہگل اٹل بہاری واجپئی ایکانا اسٹیڈیم میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے میچ کے کامیاب انعقاد کے لیے ایکانا اسٹیڈیم کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر گریش چندر یادو نے کہا کہ اتر پردیش کے دارالحکومت میں پہلی بار آئی پی ایل کا انعقاد فخر کی بات ہے۔ اس ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے اسٹیڈیم اور ضلع انتظامیہ کے افسران کو ٹیم اسپرٹ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے، تاکہ اتر پردیش کے بارے میں ایک اچھا پیغام ملک اور بیرون ملک جائے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں اتر پردیش کی کارکردگی کو سب نے سراہا ہے، اسی طرح اس کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد میں بھی کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کے افسران کو بھی ہدایت دی کہ میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم آنے والے کرکٹ شائقین کو کسی قسم کی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔
نونیت سہگل نے کہا کہ اسٹیڈیم میں حفاظتی معیارات پر پوری طرح عمل کیا جانا چاہیے۔ ضلع انتظامیہ اور سٹیڈیم حکام مکمل ہم آہنگی سے کام کرے۔ پورے ایونٹ کو اچھی طرح سے منظم کیا جانا چاہئے تاکہ کھلاڑی اور شایقین یہاں سے اچھا تجربہ لے کر واپس جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پارکنگ سے اسٹیڈیم پہنچنے کے لیے بس کا انتظام کیا جائے۔ پارکنگ میں بھی میچ دیکھنے کے لیے اسکرین لگائی جائے۔ ٹکٹ کے ساتھ پارکنگ کی معلومات بھی ناظرین تک پہنچائی جائے۔ اس کے ساتھ پارکنگ میں پولیس کنٹرول روم بھی قائم کیا جائے۔
ایکانا اسٹیڈیم کے عہدے داران کی جانب سے بتایا گیا کہ اسٹیڈیم میں موجود عوام کی داخلے کے لیے پانچ دروازے ہیں۔ ٹکٹ پر انٹیگریٹ کا ذکر ہوگا، زائرین QR کوڈ کو اسکین کر کے آسانی سے پارکنگ تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ اس کے ساتھ اسٹیڈیم میں میڈیکل بوتھ اور ایمبولینس بھی دستیاب ہوگی۔ میچ کے کامیاب انعقاد کے لیے سٹیڈیم میں اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: IPL 2023 آئی پی ایل کے ناظرین کے لیے لکھنؤ میٹرو دیر رات تک چلے گی
اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے پولیس فورس کی بھاری نفری دستیاب کرائی جا رہی ہے۔ اس میٹنگ میں لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ سوریہ پال گنگوار، جوائنٹ کمشنر آف پولیس مسٹر اوپیندر کمار اگروال کے ساتھ بجلی، آگ، کھیل، میونسپل کارپوریشن وغیرہ کے محکموں کے سینئر افسران موجود تھے۔