ETV Bharat / bharat

Power Crises In Kashmir کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کٹوتی میں اضافہ کیوں ؟

وادی کشمیر میں موسم سرما کے شروع ہوتے ہی بجلی کی کٹوتی میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ محکمہ بجلی دارالحکومت سرینگر میں 24 گھنٹوں میں چار گھنٹے بجلی کٹوتی کر رہا ہے جبکہ دیہی علاقوں اور غیر میٹر والے علاقوں میں آٹھ گھنٹے بجلی کٹوتی ہوتی ہے۔Power Crises In Kashmir

کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کٹوتی میں اضافہ کیوں ؟
کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کٹوتی میں اضافہ کیوں ؟
author img

By

Published : Nov 29, 2022, 7:07 PM IST

سرینگر: کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ سخت سردی سے نجات پانے کے لئے بجلی کے آلات کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، جس کے لئے بجلی درکار ہوتی ہے، تاہم وادی کے سرکاری شعبوں میں بجلی کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے یہاں بجلی کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے، جس سے عوام کو بجلی کے لئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ محکمہ بجلی دارالحکومت سرینگر میں 24 گھنٹوں میں چار گھنٹے بجلی کٹوتی کر رہا ہے جبکہ دیہی علاقوں اور غیر میٹر والے علاقوں میں آٹھ گھنٹے بجلی کٹوتی ہوتی ہے۔ جموں و کشمیر میں 24 پن بجلی پروجیکٹ ہیں، جن میں سرکار کے پاس 13، نیشنل پیڑرو پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) کے پاس چھ اور دیگر نجی کمپنیوں کے پانچ ہیں۔

کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کٹوتی میں اضافہ کیوں ؟

مزید پڑھیں:۔ Protests Against Power Outages بڈگام میں بجلی کٹوتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

حکومت کے 13 پروجکٹ میں 1197 میگا واٹ پن بجلی پیداوار کی گنجائش ہے جبکہ این ایچ پی سی کے چھ پروجکٹ کی بجلی پیداوار 2250 میگا واٹ اور دیگر پانچ 57.5 میگا واٹ بجلی پیدا کرتے ہیں۔ این ایچ پی سی یہ بجلی نجی شعبے میں مختلف ریاستوں میں بھیج رہی ہے جبکہ جموں و کشمیر حکومت کو دس فیصد سے کم ہی بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ ایل جی انتظامیہ کے مطابق موسم سرما میں بجلی کے اضافی استعمال اور پانی کے ذخائر میں کمی کے سبب پن بجلی کی پیداوار بھی کم ہوتی ہے۔ تاہم موسم سرما میں بجلی کی ضرورت 2000 میگا واٹ سے زیادہ ہوتی ہے جبکہ پیداوار 1100 سے کم ہی ہوتی ہے، جس سے انتظامیہ کو بجلی میں کٹوتی کرنی پڑتی ہے۔ اگرچہ گزشتہ برس بجلی میں کٹوتی کے بعد ایل جی انتظامیہ کی شدید تنقید کی گئی تھی، جس کے بعد انتظامیہ نے نجی کمپنیوں سے بجلی سپلائی کی تھی، لیکن رواں برس اس طرح کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ وہیں سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں غیر منتخب اور افسر شاہی نظام کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے اور ایل جی انتظامیہ عوام کو راحت دینے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

سرینگر: کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ سخت سردی سے نجات پانے کے لئے بجلی کے آلات کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، جس کے لئے بجلی درکار ہوتی ہے، تاہم وادی کے سرکاری شعبوں میں بجلی کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے یہاں بجلی کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے، جس سے عوام کو بجلی کے لئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ محکمہ بجلی دارالحکومت سرینگر میں 24 گھنٹوں میں چار گھنٹے بجلی کٹوتی کر رہا ہے جبکہ دیہی علاقوں اور غیر میٹر والے علاقوں میں آٹھ گھنٹے بجلی کٹوتی ہوتی ہے۔ جموں و کشمیر میں 24 پن بجلی پروجیکٹ ہیں، جن میں سرکار کے پاس 13، نیشنل پیڑرو پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) کے پاس چھ اور دیگر نجی کمپنیوں کے پانچ ہیں۔

کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کٹوتی میں اضافہ کیوں ؟

مزید پڑھیں:۔ Protests Against Power Outages بڈگام میں بجلی کٹوتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

حکومت کے 13 پروجکٹ میں 1197 میگا واٹ پن بجلی پیداوار کی گنجائش ہے جبکہ این ایچ پی سی کے چھ پروجکٹ کی بجلی پیداوار 2250 میگا واٹ اور دیگر پانچ 57.5 میگا واٹ بجلی پیدا کرتے ہیں۔ این ایچ پی سی یہ بجلی نجی شعبے میں مختلف ریاستوں میں بھیج رہی ہے جبکہ جموں و کشمیر حکومت کو دس فیصد سے کم ہی بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ ایل جی انتظامیہ کے مطابق موسم سرما میں بجلی کے اضافی استعمال اور پانی کے ذخائر میں کمی کے سبب پن بجلی کی پیداوار بھی کم ہوتی ہے۔ تاہم موسم سرما میں بجلی کی ضرورت 2000 میگا واٹ سے زیادہ ہوتی ہے جبکہ پیداوار 1100 سے کم ہی ہوتی ہے، جس سے انتظامیہ کو بجلی میں کٹوتی کرنی پڑتی ہے۔ اگرچہ گزشتہ برس بجلی میں کٹوتی کے بعد ایل جی انتظامیہ کی شدید تنقید کی گئی تھی، جس کے بعد انتظامیہ نے نجی کمپنیوں سے بجلی سپلائی کی تھی، لیکن رواں برس اس طرح کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ وہیں سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں غیر منتخب اور افسر شاہی نظام کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے اور ایل جی انتظامیہ عوام کو راحت دینے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.