وجے پور: وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک انتخابات میں منقسم مینڈیٹ کی روایت کوناکام کرنے کے لئے ہفتہ کو 'اے باری نردھارا، بہومتادا بی جے پی حکومت یعنی اس بار،اس بار بی جے پی کی اکثریتی حکومت' کانعرہ دیا۔ وزیر اعظم مودی نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا، 'میں جانتا ہوں کہ کرناٹک کے لوگ تھکی اورہاری کانگریس کو منتخب نہیں کرنے والی ہے، و ہ جوش سے بھرے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ٹیم کو منتخب کرنے جا رہی ہے۔ اس لیے کرناٹک کے ہرکونے سے ایک ہی آواز آرہی ہے۔ نوجوان یا خواتین،دلت ہوں یا قبائلی، ایک ہی نعرہ، ایک ہی گونج - اے باری نردھارا، اکثریتی بی جے پی کی حکومت۔'
انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں ترقی لانے کے لئے کانگریس کے پاس نہ تو کا کوئی روڈ میپ ہے اور نہ ہی جوش۔ سدارامیا اور ایچ ڈی کمارسوامی کے اس تبصرہ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ ان کا آخری انتخاب ہے، وزیر اعظم نے کہا، ”ان میں توانائی اور جوش کی اتنی کمی ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ کیا وہ یہی کہہ رہے ہیں۔' وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ڈبل انجن والی بی جے پی حکومت نے کرناٹک کے نو لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو پکے مکانات فراہم کیے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر خاندان دلت اور قبائلی برادریوں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”ہماری حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس میں بھروسہ کرتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی حکومت ہے جس نے دلتوں، استحصال زدہ، پسماندہ، قبائلیوں، خواتین اور معذوروں کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا، 'بی جے پی حکومت میں سماج کے محروم طبقات کو سماجی اور اقتصادی تحفظ حاصلہوئیہے۔ مجھے کرناٹک کے اپنے لاکھوں بنجارہ ساتھیوں کو نئی زندگی دینے کا شرف بھی حاصل ہوا ہے۔'
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے کبھی دلتوں کی پرواہ نہیں کی اور ہمیشہ ان کی توہین اور نظرانداز کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 'غریبی ہٹاؤ کانگریس کا صرف ایک نعرہ تھا۔ اس کی اسکیموں اور پروگراموں کا اصل فائدہ پارٹی کے دلالوں اور بدعنوان لیڈروں کو ملا نہ کہغریبوں کو۔' وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس نے اس لوٹ کو ختم کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور نہ ہی غریبوں کے دکھوں کی پرواہ کی۔ انہوں نے کہا”آج کے حالات سے موازنہ کیا جائے تو پتہ چلے گا کہ یہ لوگ غریبوں کو کتنا پیسہ لوٹتے تھے۔'
یو این آئی