دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے چھ میں سے چار مشتبہ عسکریت پسندوں کو 14 دن کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ ان چھ ملزمان کو آج صبح عدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے ان میں سے چار کو 14 دنوں کے لیے پولیس تحویل میں بھیج دیا۔
گزشتہ روز دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی ٹیم نے دہلی، اتر پردیش اور مہاراشٹر سے چھ مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔ گرفتار ملزمین میں سے دو پر پاکستان میں تربیت حاصل کرنے کا الزام ہے۔
گرفتار عسکریت پسندوں کی شناخت ابوبکر، جان محمد علی شیخ، اسامہ، مول چند عرف لالہ، ذیشان قمر اور محمد عامر جاوید کے طور پر ہوئی ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان میں سے اسامہ اور ذیشان نے پاکستان میں تربیت حاصل کی ہے۔ یہ لوگ نوراتری، رام لیلا اور دیگر تہواروں کے دوران مختلف ریاستوں میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ پولیس نے مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن میں بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسامہ اور ذیشان یہاں سے مسقط گئے اور وہاں سے پاکستان جاکر 15 دن کی ٹریننگ لی۔ ان دونوں کے انڈر ورلڈ سے روابط تھے، جو داؤد ابراہیم کے بھائی انیس ابراہیم کے ذریعہ آپریٹ کیا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب ان دونوں کو مسقط سے پاکستان لے جایا جارہا تھا، تب اس کے ساتھ کچھ لوگ بنگلہ بولنے والے تھے۔
مزید پڑھیں:۔ دہلی پولس نے چھ مشتبہ عسکریت پسندوں کو کیا گرفتار
نیرج ٹھاکر نے بتایا کہ ان میں سے تین لوگوں کو اترپردیش سے، دو کو دہلی اور ایک کو مہاراشٹر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:مرکز نظام الدین کو کھولنے سے بین الاقوامی سفارتی تعلقات پر اثر پڑے گا: مرکزی حکومت
انہوں نے کہا کہ مرکزی ایجنسیوں سے معلومات ملی تھیں کہ کچھ مبینہ دہشت گرد ملک میں کسی بڑے واقعے کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اس کی بنیاد پر ڈپٹی کمشنر پولیس پرمود سنگھ کشواہا کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور مختلف ریاستوں میں چھاپے مار کر ان دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔