شہید ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کو ریاست کرناٹک میں مختلف انداز میں منایا جا رہا ہے اس موقع پر دارالحکومت بنگلور میں سابق وزیر و رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے ریلی نکالی اور اجلاس بھی منعقد کیا۔
جس میں ضمیر احمد خان نے ٹیپو جینتی کی مخالفت کر رہے بی جے پی قائدین کو بتایا کہ ٹیپو سلطان کی یوم پیدائش برسوں سے منائی جارہی ہے جسے ہرگز روکا نہیں جاسکتا۔
قابل ذکر بات ہے کہ گزشتہ کانگریس حکومت کی جانب سے ٹیپو جینتی کو سرکاری طور پر منایا جاتا تھا جسے بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد اس سرکاری طور پر منانے کے عمل کو منسوخ کر دیا گیا۔
جبکہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران یہاں تک کہ سابق وزیراعلیٰ یدیورپا اور جگدیش شیٹر جیسے بڑے لیڈروں نے ٹیپو سلطان کے کارناموں کا اعتراف بھی کیا ہے۔
بی جے پی کی ٹیپو جینتی کی مخالفت کے متعلق ضمیر احمد خان نے کہا کہ یہ بی جے پی کا سیاسی ایجنڈا ہے وہیں ایس ڈی پی آئی کرناٹک کے صدر عبد المجید نے کہا کہ بی جے پی اپنے ہندو مہاسبھا کے لیڈر بھگوان ایس کڈوانی کی تصنیف "دا سورڈ آف ٹیپو سلطان" کا مطالعہ کرنا چاہیے اس کے بعد ہی ٹیپو سلطان کے متعلق کوئی رائے قائم کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں
- ٹیپو سلطان: غلامی کے خلاف آزادی کا علمبردار
- کولکاتا میں مقیم ٹیپو سلطان کے اہلخانہ کے حالات
- محسن قوم ٹیپو سلطان کے احسانات کو فراموش نہ کرے بی جے پی
ٹیپو سلطان 20 نومبر 1750، مطابق جمعہ 10 ذوالحجہ، 1163ھ کو دیوانہالی میں پیدا ہوئے۔ موجودہ دور میں یہ بنگلور دیہی ضلع کا مقام ہے جو بنگلور شہر کے 33 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔
شیر میسور کے نام سے مشہور ٹیپو سلطان متعدد جنگوں میں بہادری کے کاموں اور غیر ملکی حملہ آوروں سے حفاطت کے لیے قربانیاں دی۔ وہ 1782 سے 1799 تک میسور کے حکمران رہے۔
اور 4 مئی 1799ء کو میدان جنگ میں دلیری اورشجاعت سے لوہا لیتے ہوئے شہید ہوگئے۔
ٹیپو سلطان کا قول تھا جسے آج بھی خوب یاد کیا جاتا ہے: ''شیر کی ایک دن کی زندگی، گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے