نئی دہلی: اپوزیشن ارکان کے نعرے بازی کے درمیان لوک سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ اس سے پہلے ہنگامے کے باعث کارروائی دوپہر بارہ بجے تک ملتوی کرنی پڑی تھی۔اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم کو ایوان میں آکر منی پور کے معاملے پر بات کرنی چاہیے۔ وہیں لوک سبھا کے ارکان نے کارگل جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وہیں راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنے کے بعد دوبارہ شروع ہوا۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے آج پارلیمنٹ پہنچتے ہی عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ سے ملاقات کی۔ سنجے سنگھ اور کانگریس ایم پی رجنی پاٹل کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے معطل کر دیا گیا ہے۔
انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (INDIA) میں شامل کچھ اپوزیشن پارٹیاں منی پور تشدد پر بدھ کو لوک سبھا میں مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے جا رہی ہیں۔ لوک سبھا ایم پی اور کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے منگل کی رات دیر گئے اس کی جانکاری دی۔ ذرائع نے منگل کو بتایا کہ اپوزیشن جماعتیں متعدد آپشنز پر غور کر رہی ہیں جن میں تحریک عدم اعتماد بھی شامل ہے کیونکہ اس میں وزیر اعظم نریندر مودی کا جواب شامل ہوگا اور منی پور تشدد پر بات ہوگی۔ اپوزیشن پارٹیوں کا مطالبہ ہے کہ منی پور تشدد پر پی ایم مودی ایوان میں جواب دیں۔ مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا، 'اپوزیشن نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے، لیکن بھارت کے لوگوں کو وزیر اعظم پر بھروسہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Monsoon Session 2023 منی پور معاملے پر اپوزیشن کا مسلسل ہنگامہ، لوک سبھا کی کارروائی ملتوی
ساتھ ہی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ منی پور پر بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن اپوزیشن بحث کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ 20 جولائی کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آغاز کے بعد سے، اپوزیشن ارکان نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں احتجاج کیا اور نعرے بازی کی، جس کی وجہ سے دونوں ایوانوں کو بار بار ملتوی کرنا پڑا۔ وہیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ رجسٹریشن آف برتھ اینڈ ڈیتھ ایکٹ 1969 میں مزید ترمیم کے لیے بل پیش کرنے کی اجازت کے لیے آگے بڑھیں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں دو اپوزیشن لیڈروں کو منی پور معاملے پر بحث کے لیے خط لکھا ہے، کہا ہے کہ حکومت بحث کے لیے تیار ہے اور پارٹی لائنوں کو پار کرتے ہوئے تمام جماعتوں سے تعاون کی خواہاں ہے۔