مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اقلیتی طبقہ پر سبھی سیاسی جماعتوں کی نظریں ہیں، ریاست کی کل آبادی کا 30 فیصد حصہ مسلمانوں پر آباد ہے، جو کسی بھی پارٹی کے پلڑے کو بھاری اور ہلکا کرنے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔
اس مرتبہ کے اسمبلی انتخابات 2021 میں اقلیتی طبقے کے ووٹوں کی اہمیت اور بڑھ گئی ہے، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی آمد نے اسمبلی انتخابات کو مختلف سمت دے دی ہے، حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان آج صبح سویرے اچانک فرفرہ شریف پہنچ گئے اور پیرزادہ طوحا صدیقی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی سے تمام فرقے کے لوگ پریشان ہو چکے ہیں، عوام کو ریاست سے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو اقتدار سے دور رکھنے اور اس کی سابقہ حلیف جماعت بی جے پی کو مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے۔
جمہوریت میں تمام مذاہب کے لوگوں کو یکساں مواقع ملنا چاہیے لیکن ایسا بالکل نہیں ہو رہا ہے، اس لیے دونوں جماعتوں کے خلاف محاذ کھولنے کی ضرورت ہے اور اس میں عوام اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔
حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ فرفرہ شریف کے پیرزادہ طوحا صدیقی سے کوئی سیاسی ملاقات نہیں تھی، پیرزادہ طوحا صدیقی نے کہا کہ لوگوں کے لیے سمجھ داری سے کام لینے کا وقت آ گیا ہے، لوگوں کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیے۔