کھٹمنڈو: نیپال کے پوکھرا بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح دو ہفتے قبل ملک کے نو منتخب وزیر اعظم پشپا کمل دہل 'پراچندا' نے کیا تھا اور اسے چین کے تعاون سے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس ہوائی اڈے پر اتوار کو ایک طیارہ لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا، جس میں 72 افراد سوار تھے۔ ہوائی اڈے کا باضابطہ افتتاح یکم جنوری 2023 کو کیا گیا تھا۔ یہ اہم منصوبہ چین کے 'بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو' (BRI) تعاون کا حصہ تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس ہوائی اڈے کے کھلنے کے ساتھ ہی پوکھرا کا بین الاقوامی خطے کے ساتھ رشتہ قائم ہوا ہے۔
اخبار 'کھٹمنڈو پوسٹ' کے مطابق نیپال کی حکومت نے مارچ 2016 میں چین کے ساتھ ہوائی اڈے کی تعمیر کے لیے کم شرح سود پر 215.9 ملین ڈالر کے قرض کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ پچھلے سال چین کے سابق وزیر خارجہ وانگ یی نے بالواتار میں ایک ملاقات کے دوران پوکھرا ریجنل انٹرنیشنل ایئرپورٹ نیپال کے اس وقت کے وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کے حوالے کیا تھا۔
لیکن اتوار کی صبح تقریباً 11 بجے پوکھرا ہوائی اڈے پر اترتے وقت یتی ایئر لائن کا طیارہ پرانے ہوائی اڈے اور نئے ہوائی اڈے کے درمیان دریائے سیتی کے کنارے پر گر کر تباہ ہو گیا۔ جس میں کم از کم 68 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں پانچ بھارتی بھی شامل تھے۔ جبکہ جہاز میں کل 72 افراد سوار تھے۔ چار افراد کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Nepal Plane Crash نیپال میں مسافر طیارہ حادثے کا شکار، 68 افراد کے ہلاکت کی تصدیق
Plane Crashes in Nepal نیپال میں دس مہلک طیارہ حادثوں پر ایک نظر
نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAAN) کے مطابق، ہوائی جہاز کو اترنے کی اجازت مل گئی تھی۔ موسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، ابتدائی معلومات میں یہ پتا چلا ہے کہ طیارہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر گرا تھا۔ نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے انفارمیشن آفیسر نے رپورٹ میں بتایا کہ یہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ طیارے میں آگ کے شعلے اس وقت بھی دیکھے گئے تھے جب یہ ہوا میں ہی تھا۔
ہوائی اڈے کے ایئر ٹریفک کنٹرولر نے اخبار کو بتایا کہ طیارہ 10 سیکنڈ میں رن وے پر پہنچ چکا ہوتا۔ تاہم، راستے میں ہی حادثے کا شکار ہوگیا۔ نیپال کی حکومت نے اتوار کو طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک پانچ رکنی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دی ہے۔