اس مہاپنچایت میں بڑی تعداد میں کسانوں نے حصہ لیا۔ منچ سے کسان رہنماؤں نے کسانوں کے مختلف مطالبات کو اٹھایا، ان مطالبات میں کسانوں کے گنے کی رقم کی ادائیگی، سڑکوں پر پھر رہے آوارہ مویشیوں، گنے کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہوئے بجلی کے بلوں جیسے حقیقی مسائل کو اٹھایا۔
اس مہاپنچایت میں شامل ہونے کے لئے الگ الگ اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں کسان آئے۔ اس مہاپنچایت میں جو کسانوں کے اہم مسائل تھے ان کو نہیں اٹھایا گیا ان مسائل کو لے کر ہم نے آج مہاپنچایت رکھی تھی۔ مہاپنچایت میں پہنچے ادھدیاتمک (روحانی) گرو چندر موہن نے خطاب کرتے ہوئے کسانوں اور مزدوروں سے جڑے مسائل پر اپنی بات کہی اور حکومت سے کسانوں کے مسائل پر توجہ دینے کی اپیل بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں:
دارنگ واقعہ انسانیت پر دھبہ: کسان سبھا
انہوں نے کہا کہ ہم ان مسائل کو لے کر حکومت کے پاس جائیں گے اور ان مسائل کو رکھیں گے، اگر حکومت ہمارے مسائل کو حل نہیں کرتی ہے تو ہم لکھنؤ جا کر اس سے بھی بڑا اجلاس کریں گے۔