ETV Bharat / bharat

کولگام میں مسلمانوں نے کشمیری پنڈت کی آخری رسوم ادا کیں - kashmiri pandi

جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے علاقہ کاکران میں مسلمانوں نے ایک کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں۔ کل شام کو کولگام کے رہائشی سرند سنگھ راجپوت کا انتقال ہوگیا تھا۔

کولگام میں مسلمانوں نے کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں
کولگام میں مسلمانوں نے کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں
author img

By

Published : Feb 25, 2021, 4:32 PM IST

وہ 1984 سے ککران میں رہائش پذیر تھے اور مسلم اکثریتی علاقہ میں رہنے والی پنڈت برادری کے چند خاندانوں میں شامل تھے۔ مقامی مسلمانوں نے کاکران میں ہی ان کی آخری رسوم و انجام دیا اور اس کی موت پر علاقہ کے سبھی لوگ سوگوار نظر آئے۔

کولگام میں مسلمانوں نے کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں

ککران کے مسلمانوں نے میت کو کندھا دیا اور آخری رسومات کے لئے لکڑیوں کا بندوبست کیا۔

ایک مقامی شخص نے ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ''ہمیں لگتا ہے کہ ہم نے ایک اپنا شخص کھو دیا ہے۔ وہ بالکل بڑے بھائی کی طرح تھے اور میں ان سے مشورے لیتا تھا''۔ ایک اور شخص نے نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان کے ساتھ خوشیاں اور غم بانٹے ہیں اور ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آج ہمارے خاندان کا ایک فرد گزر گیا ہے''۔

ککران کے طارق احمد نے کہا کہ "ہم نے اپنے پڑوسی کے مذہب سے قطع نظر ان کے آخری سفر میں مدد کرنے کا فرض ادا کیا۔ "ہمارے درمیان بھائی چارہ اور ہم آہنگی تھی۔ ہمارا فرض تھا کہ ہم اپنے پنڈت پڑوسیوں کے غم کی گھڑی میں ان تک پہنچیں۔ دریں اثنا چند کشمیری پنڈت جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ان کی آخری رسوم میں شامل ہونے کے لئے پہنچے تھے، نے مقامی مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا "یہ ہمارے مسلمان بھائیوں کے انتظامات اور ان کی مدد وجہ سے ہی ہے کہ ہمیں آخری رسومات کو پورا کرنے میں کوئی پریشانی نہیں اٹھانی پڑی۔" کشمیری مسلمانوں اور پنڈتوں کے مابین فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ ہمیشہ ایک مثال رہا ہے۔

وہ 1984 سے ککران میں رہائش پذیر تھے اور مسلم اکثریتی علاقہ میں رہنے والی پنڈت برادری کے چند خاندانوں میں شامل تھے۔ مقامی مسلمانوں نے کاکران میں ہی ان کی آخری رسوم و انجام دیا اور اس کی موت پر علاقہ کے سبھی لوگ سوگوار نظر آئے۔

کولگام میں مسلمانوں نے کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں

ککران کے مسلمانوں نے میت کو کندھا دیا اور آخری رسومات کے لئے لکڑیوں کا بندوبست کیا۔

ایک مقامی شخص نے ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ''ہمیں لگتا ہے کہ ہم نے ایک اپنا شخص کھو دیا ہے۔ وہ بالکل بڑے بھائی کی طرح تھے اور میں ان سے مشورے لیتا تھا''۔ ایک اور شخص نے نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان کے ساتھ خوشیاں اور غم بانٹے ہیں اور ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آج ہمارے خاندان کا ایک فرد گزر گیا ہے''۔

ککران کے طارق احمد نے کہا کہ "ہم نے اپنے پڑوسی کے مذہب سے قطع نظر ان کے آخری سفر میں مدد کرنے کا فرض ادا کیا۔ "ہمارے درمیان بھائی چارہ اور ہم آہنگی تھی۔ ہمارا فرض تھا کہ ہم اپنے پنڈت پڑوسیوں کے غم کی گھڑی میں ان تک پہنچیں۔ دریں اثنا چند کشمیری پنڈت جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ان کی آخری رسوم میں شامل ہونے کے لئے پہنچے تھے، نے مقامی مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا "یہ ہمارے مسلمان بھائیوں کے انتظامات اور ان کی مدد وجہ سے ہی ہے کہ ہمیں آخری رسومات کو پورا کرنے میں کوئی پریشانی نہیں اٹھانی پڑی۔" کشمیری مسلمانوں اور پنڈتوں کے مابین فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ ہمیشہ ایک مثال رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.