بنگلورو: ریاست کرناٹک کے بنگلورو میں راہل گاندھی کی رکنیت منسوخی پر امریکہ اور جرمنی کے رد عمل کی مذمت کرتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہ اس معاملے پر امریکہ اور جرمنی کی رائے غیر ضروری ہے۔ دراصل وہ بنگلورو ساؤتھ ایم پی تیجسوی سوریا اور بنگلور سینٹرل ایم پی موہن کے زیر اہتمام میٹ اینڈ گریپ میں حصہ لینے بنگلورو پہنچے تھے۔ وزیر نے راہل گاندھی کو رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے نااہل قرار دینے پر امریکہ اور جرمنی کے ردعمل کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'مغربی ممالک کی ہمیشہ سے یہ ذہنیت رہی ہے کہ ان کی رائے دوسرے ممالک کی خودمختاری اور آئینی اختیارات کے اندرونی معاملات پر برتر ہے۔ وہ ممالک آج بھی اسی سوچ کے حامل ہیں۔ دوسرے ممالک بھی اسی نقطہ نظر سے مغربی ممالک کو جواب دینا شروع کر دیں گے۔' وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے راہل گاندھی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے انڈیا کے کچھ لوگ مغربی ممالک میں جا کر بھارت کے بارے میں توہین آمیز خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ نے طالبان رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی
انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر اور باہر اس قسم کی ذہنیت رکھنے والے لوگوں کے بنیادی مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کیا جانا چاہیے۔ مفت تحائف کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ حال ہی میں مفت تحائف دینے کا رواج دہلی سے ملک کے دیگر حصوں میں پھیل رہا ہے۔ چونکہ وسائل کو متحرک کرنا ایسی حکومتوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے اور ایسی اسکیمیں وقتی سیاسی فائدے کے لیے کی جاتی ہیں، اس کی قیمت کسی کو چکانی پڑتی ہے۔ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ مفت عطیہ کے پروگراموں سے ملک کے خزانے کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا۔