ETV Bharat / bharat

UP Election 2022: 'بے آواز مسلمانوں کی نمائندگی کیلئے ایم آئی ایم یوپی کے انتخابات میں حصہ لے گی'

صرف ہماری ہی حب الوطنی اور ایمانداری کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، دوسروں کو ایسے نہیں دیکھا جاتا ہے۔ ہمیں ہمارے حق سے محروم کیا جاتا ہے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بہار All India Majlis-e Ittehad-e-Muslimeen کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان نے یوپی انتخاب کے تناظر میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔

author img

By

Published : Dec 3, 2021, 3:57 PM IST

UP Election 2022
مجلس اتحاد المسلمین سو سے زائد سیٹوں پر اتار رہی امیدوار

پٹنہ: اس ملک کی آزادی میں جتنا خون مسلمانوں نے بہایا ہے اتنا کسی اور نے نہیں بہایا ہے۔ یہ تلخ حقیقت ہے۔ پھر بھی ہم مانتے ہیں کہ ملک کی آزادی میں تمام مذاہب اور برادری کے لوگ شامل ہیں۔ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب نے شہادت دی ہے تب جاکر ہم آزاد ہوئے مگر آج صرف ہماری ہی حب الوطنی اور ایمانداری کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، دوسروں کو ایسے نہیں دیکھا جاتا ہے۔ ہمیں ہمارے حق سے محروم کیا جاتا ہے۔ ایسے میں ہمارے قومی صدر اسدالدین اویسی Asaduddin Owaisi مسلمانوں کے حق کی لڑائی لڑنے میدان میں اترے اور آواز بلند کی ہے۔ سیاست میں جتنے لوگ ہیں سبھی مسلمانوں کو چھوڑ کر اپنی اپنی قوم اور برادری کی بات کرتے ہیں، مسلمانوں کو ثانوی درجے کا شہری سمجھ کر درکنار کرتے ہیں۔ جبکہ اس ملک پر ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا دوسروں کا ہے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان نے یوپی انتخاب کے تناظر میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ آج اتر پردیش میں مسلمانوں کی بیس فیصد آبادی ہے۔ اس آبادی کی آواز کون اٹھا رہا ہے۔ اکھلیش یادو یادوؤں کی آواز بلند کرتے ہیں۔ مایاوتی دلتوں کی آواز اٹھاتی ہیں۔ یوگی ہندو مسلم کی سیاست کرتے ہیں۔ کانگریس کا کوئی وجود نہیں ہے، تو ایسے میں بیس فیصد مسلمان کہاں گئے، صرف انتخاب کے وقت ان لوگوں کو مسلمانوں کا ووٹ یاد آتا ہے، باقی دن مسلمانوں کا نام بھی نہیں لیتے۔ اس لئے مجلس یوپی میں ایک سو سے زائد سیٹوں پر اپنے امیدوار اتار رہی ہے تاکہ ہماری زیادہ سے زیادہ نمائندگی ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

مسلمان رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ منتخب کرنے کے بجائے قائدین پیدا کریں۔ اخترالایمان

اخترالایمان نے کہا کہ لڑنے والے کبھی شکست تسلیم نہیں کرتے۔ لوگ ہمیں بی جے پی کی بی ٹیم بتاتے ہیں جبکہ ہمارا مقابلہ اسی بی جے پی سے ہے۔ لوگوں کو ورغلایا جاتا ہے۔ اگر بیس فیصد مسلمان اتحاد کا ثبوت پیش کریں تو ہماری شراکت اور بھی مضبوط ہوگی، ہمیں ہمارے حق سے کوئی محروم نہیں رکھ سکے گا۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ایوان میں مسلمانوں کی تعداد Number of Muslims زیادہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یوپی انتخاب میں بہار کے لیڈران Leaders of Bihar بھی تشہیر کے لئے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا اویسی 2022 انتخابات میں مسلمانوں کا اعتماد جیتنے میں کامیاب ہوں گے؟

پٹنہ: اس ملک کی آزادی میں جتنا خون مسلمانوں نے بہایا ہے اتنا کسی اور نے نہیں بہایا ہے۔ یہ تلخ حقیقت ہے۔ پھر بھی ہم مانتے ہیں کہ ملک کی آزادی میں تمام مذاہب اور برادری کے لوگ شامل ہیں۔ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب نے شہادت دی ہے تب جاکر ہم آزاد ہوئے مگر آج صرف ہماری ہی حب الوطنی اور ایمانداری کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، دوسروں کو ایسے نہیں دیکھا جاتا ہے۔ ہمیں ہمارے حق سے محروم کیا جاتا ہے۔ ایسے میں ہمارے قومی صدر اسدالدین اویسی Asaduddin Owaisi مسلمانوں کے حق کی لڑائی لڑنے میدان میں اترے اور آواز بلند کی ہے۔ سیاست میں جتنے لوگ ہیں سبھی مسلمانوں کو چھوڑ کر اپنی اپنی قوم اور برادری کی بات کرتے ہیں، مسلمانوں کو ثانوی درجے کا شہری سمجھ کر درکنار کرتے ہیں۔ جبکہ اس ملک پر ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا دوسروں کا ہے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان نے یوپی انتخاب کے تناظر میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ آج اتر پردیش میں مسلمانوں کی بیس فیصد آبادی ہے۔ اس آبادی کی آواز کون اٹھا رہا ہے۔ اکھلیش یادو یادوؤں کی آواز بلند کرتے ہیں۔ مایاوتی دلتوں کی آواز اٹھاتی ہیں۔ یوگی ہندو مسلم کی سیاست کرتے ہیں۔ کانگریس کا کوئی وجود نہیں ہے، تو ایسے میں بیس فیصد مسلمان کہاں گئے، صرف انتخاب کے وقت ان لوگوں کو مسلمانوں کا ووٹ یاد آتا ہے، باقی دن مسلمانوں کا نام بھی نہیں لیتے۔ اس لئے مجلس یوپی میں ایک سو سے زائد سیٹوں پر اپنے امیدوار اتار رہی ہے تاکہ ہماری زیادہ سے زیادہ نمائندگی ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

مسلمان رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ منتخب کرنے کے بجائے قائدین پیدا کریں۔ اخترالایمان

اخترالایمان نے کہا کہ لڑنے والے کبھی شکست تسلیم نہیں کرتے۔ لوگ ہمیں بی جے پی کی بی ٹیم بتاتے ہیں جبکہ ہمارا مقابلہ اسی بی جے پی سے ہے۔ لوگوں کو ورغلایا جاتا ہے۔ اگر بیس فیصد مسلمان اتحاد کا ثبوت پیش کریں تو ہماری شراکت اور بھی مضبوط ہوگی، ہمیں ہمارے حق سے کوئی محروم نہیں رکھ سکے گا۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ایوان میں مسلمانوں کی تعداد Number of Muslims زیادہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یوپی انتخاب میں بہار کے لیڈران Leaders of Bihar بھی تشہیر کے لئے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا اویسی 2022 انتخابات میں مسلمانوں کا اعتماد جیتنے میں کامیاب ہوں گے؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.