نئی دہلی: پنجاب کے سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر لیڈر منپریت سنگھ بادل آج یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی کے مرکزی دفتر میں مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل اور پارٹی جنرل سکریٹری ترون چُگھ نے بادل کو پارٹی رکنیت کی پرچی اور گلدستہ دے کر بی جے پی میں شامل کرایا۔
بادل نے شرومنی اکالی دل چھوڑ کر اپنی پارٹی پنجاب پیپلز پارٹی بنائی تھی۔ بعد میں وہ پارٹی کے ساتھ کانگریس میں شامل ہو گئے۔ وہ اس سے پہلے ریاستی حکومت میں ایس اے ڈی-بی جے پی حکومت میں اور پھر کانگریس کے دور حکومت میں وزیر خزانہ رہ چکے ہیں۔ بادل نے آج صبح بھارت جوڑو یاترا کے درمیان کانگریس سے استعفیٰ دے دیا اور بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا سے ملاقات کے بعد دوپہر میں باضابطہ طور پر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔
اس موقع پر بادل نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’’سیاست میں ایسے مواقع بہت کم ہوتے ہیں جب کوئی ’شیر‘ سے ملتا ہے۔ کچھ دن پہلے میری ملاقات ایک 'شیر' سے ہوئی اور وہ ہے ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ ہیں۔ انہوں نے مجھے وہ بات بتائی جو میرے دل کو چھو گئی۔ امت شاہ نے مجھے بتایا کہ پنجاب نے ہندوستان کے لیے 400 حملوں کا سامنا کیا ہے۔ ہم پنجاب کو اپنے حال پر نہیں چھوڑیں گے۔ ہم پنجاب کو سنواریں گے، بہتر کریں گے۔ شاہ کی یہ بات مجھے چھو گئی۔
بادل نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کی بھی تعریف کی اور کہا کہ مودی نے جس طرح سے دنیا میں ملک کا وقار بڑھایا ہے اس سے وہ بہت متاثر ہوئے ہیں۔ کانگریس چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ایسی پارٹی کے ساتھ کیسے کام کر سکتے ہیں جو خود سے لڑتی ہو؟ جہاں بہت سے حلقے ہیں۔ ایک کو اپوزیشن لیڈر بنا دیا جاتا ہے، دوسرے کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنا دیا جاتا ہے اور یہ حلقے ایک دوسرے سے لڑتے ہیں۔ ہر ریاست میں کانگریس کا یہی حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ کانگریس سے مایوس ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پارٹی کے اندر کیا چل رہا ہے۔ اس کے پیش نظر میں اب انڈین نیشنل کانگریس کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔"
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی کراری شکست کے بعد بادل سیاسی طور پر مایوس ہو گئے تھے۔ بادل نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی پنجاب کی بھارت جوڑو یاترا میں بھی شرکت نہیں کی۔ منپریت سنگھ بادل مالوا سے کانگریس کے ایک تجربہ کار رہنما ہیں اور ان کا پنجاب کانگریس کا موجودہ صدر راجہ واڈنگ سے تنازع چل رہا تھا۔بادل نے کانگریس پارٹی سے اپنا استعفیٰ راہل گاندھی کو بھیج دیا ہے جسے انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بھی کیا۔ انگریزی میں لکھے گئے دو صفحات پر مشتمل استعفیٰ خط میں بادل نے پنجاب کی موجودہ قیادت پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ کیپٹن امریندر سنگھ کے بعد اب کانگریس کے ایک اور بڑے لیڈر کے بی جے پی میں شامل ہونے سے کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Narendra Saluja Joins Bjp کمل ناتھ کے قریبی نریندر سلوجا بی جے پی میں شامل
یواین آئی