سپریم کورٹ نے جمعہ کو گورکھپور میں کانپور کے نوجوان تاجر منیش گپتا کی مشتبہ موت کے معاملے کو دہلی کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ اور جسٹس اے۔ ایس بوپنّا کی بنچ نے یہ حکم منیش کی بیوہ میناکشی گپتا کی عرضی پر دیا۔ درخواست میں اتر پردیش کے چھ پولیس اہلکاروں پر قتل کا الزام ہے۔ اس معاملے میں تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی پر بھی لاپرواہی سے تحقیقات کرنے کا الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ایڈوکیٹ آنند شنکر نے یو این آئی کو بتایا کہ میناکشی گپتا نے 20 اکتوبر کو عرضی دائرکی تھی۔ عرضی گذار نے ریاست کی ایس آئی ٹی تفتیش پر کئی سوالات اٹھائے اور منصفانہ تفتیش کے لیے سی بی آئی کو فوری طور پر تفتیش کا حکم دینے کی درخواست کی۔ اس کے علاوہ اس معاملے کی دہلی کی سی بی آئی عدالت میں سماعت کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔
مسٹر شنکر نے کہا کہ عرضی دائر ہونے کے بعد سی بی آئی نے 2 نومبر کو ایف آئی آر درج کر لی تھی۔ عرضی میں ایس آئی ٹی پر اپنی تحقیقات میں لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا گیا تھا، جس سے شواہد کے تباہ ہونے کا خطرہ تھا۔ ریاستی حکومت نے سی بی آئی جانچ شروع ہونے تک تفتیش ایس آئی ٹی کو سونپی تھی لیکن الزام لگایا گیا تھا کہ تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: پراپرٹی ڈیلر منیش گپتا کا پیٹ پیٹ کر قتل، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف
عرضی میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 30 ستمبر کو سی بی آئی انکوائری کا اعلان کیا تھا۔ بعدازاں متعلقہ حکام کو سی بی آئی تفتیش کروانے کی بات کی گئی تھی لیکن اعلان کے تین ہفتے (20 اکتوبر) بعد بھی مرکزی جانچ بیورو نے اس معاملے میں تحقیقات شروع نہیں کی تھی۔
(یو این آئی)