ETV Bharat / bharat

Manipur Violence منی پور میں ہجوم نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود لوٹ لیا، پولیس اہلکار ہلاک

منی پور کے بشنو پور میں ایک ہجوم نے پولیس کے اسلحہ خانے پر دھاوا بول کر ہتھیار اور گولہ بارود کا ایک بہت بڑا ذخیرہ لوٹ لیا، جس میں اسالٹ رائفلیں اور مختلف کیلیبرز کی 19,000 سے زیادہ گولیاں شامل تھیں۔ Armoury Looted in Manipur

Manipur Violence
Manipur Violence
author img

By

Published : Aug 4, 2023, 12:10 PM IST

امپھال: منی پور کے بشنو پور ضلع میں جمعرات کو ایک ہجوم نے دو سکیورٹی پوسٹوں پر توڑ پھوڑ کی اور ہتھیاروں اور گولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ لوٹ لیا جس میں اسالٹ رائفلز اور مختلف کیلیبر کی 19,000 گولیوں شامل ہیں۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ یہ واقعہ بشنو پور ضلع کے ناران سینہ میں واقع سکنڈ انڈین ریزرو بٹالین (IRB) کے ہیڈکوارٹر میں پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں چورا چند پور کی طرف مارچ کرنے کے لیے ایک ہجوم جمع ہوا تھا، جہاں کوکی قبیلہ نسلی تشدد میں مارے گئے اپنے لوگوں کی اجتماعی تدفین کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

وہیں بشنو پور ضلع کے کوٹروک میں ایک سیکورٹی اہلکار اس وقت مارا گیا جب مسلح حملہ آور سیکورٹی فورسز کے ساتھ مقابلہ کرنے کرنے لگے۔ جمعرات کی رات دیر گئے منی پور پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہجوم نے بشنو پور میں منی پور آرمڈ پولیس کی دوسری بٹالین کی کیرین فابی پولیس چوکی اور تھنگلوائی پولیس چوکی پر حملہ کیا اور اسلحہ اور گولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ لوٹ کر اپنے ساتھ لے گئے جس میں مختلف کیلیبر کی 19,000 گولیاں بھی شامل ہیں۔ ایک ہزار سے زیادہ گولہ بارود، ایک اے کے سیریز کی اسالٹ رائفل، تین 'مہلک' رائفلیں، 195 سیلف لوڈنگ رائفلیں، پانچ MP-5 بندوقیں، 16 9 ایم ایم پستول، 25 بلٹ پروف جیکٹس، 21 کاربائنز، 124 دیگر ہینڈ گرنیڈ سمیت دیگر ہتھیار ہجوم نے لوٹ لیا۔

مردوں اور عورتوں کے ہجوم نے اسی ضلع کے ہنگانگ پولیس اسٹیشن اور سنگجامیئی پولیس اسٹیشن سے بھی اسلحہ اور گولہ بارود لوٹنے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی فورسز نے انہیں بھگا دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ کاٹروک، ہاروتھل اور سینزم چرانگ کے علاقوں میں مسلح حملہ آوروں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں ایک سیکورٹی اہلکار سمیت دو افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔ سیکورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی اور حملہ آوروں کو بھگا دیا۔

مزید پڑھیں: Haryana Nuh Violence نوح میں تشدد جاری، دو مذہبی مقامات پر آتشزدگی، پانچ اگست تک انٹرنیٹ بند

جب بشنو پور اور چورا چاند پور اضلاع کی سرحد پر واقع فوگاکچاو اکھائی میں 500-600 لوگوں کی بے قابو بھیڑ جمع ہوئی تو سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے، جس میں تقریباً 25 افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر فائرنگ اور بے قابو ہجوم کے جمع ہونے کے واقعات کے ساتھ ریاست میں حالات اب بھی غیر مستحکم اور کشیدہ ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے ریاست کے حساس اور سرحدی علاقوں میں سرچ آپریشن کیا اور حملہ آوروں کے سات غیر قانونی بنکروں کو تباہ کر دیا۔

منی پور ہائی کورٹ نے جمعرات کی صبح ایک غیر معمولی سماعت کے دوران مجوزہ اجتماعی تدفین پر روک لگا دی۔ تاہم کوکی برادری نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مرکزی وزارت داخلہ کے ساتھ بات چیت کے بعد پروگرام ملتوی کر دیا ہے۔ دراصل منی پور میں تین مئی سے تشدد جاری ہے۔ نسلی تصادم شروع ہونے کے بعد سے اب تک 160 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور کئی سو افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

امپھال: منی پور کے بشنو پور ضلع میں جمعرات کو ایک ہجوم نے دو سکیورٹی پوسٹوں پر توڑ پھوڑ کی اور ہتھیاروں اور گولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ لوٹ لیا جس میں اسالٹ رائفلز اور مختلف کیلیبر کی 19,000 گولیوں شامل ہیں۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ یہ واقعہ بشنو پور ضلع کے ناران سینہ میں واقع سکنڈ انڈین ریزرو بٹالین (IRB) کے ہیڈکوارٹر میں پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں چورا چند پور کی طرف مارچ کرنے کے لیے ایک ہجوم جمع ہوا تھا، جہاں کوکی قبیلہ نسلی تشدد میں مارے گئے اپنے لوگوں کی اجتماعی تدفین کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

وہیں بشنو پور ضلع کے کوٹروک میں ایک سیکورٹی اہلکار اس وقت مارا گیا جب مسلح حملہ آور سیکورٹی فورسز کے ساتھ مقابلہ کرنے کرنے لگے۔ جمعرات کی رات دیر گئے منی پور پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہجوم نے بشنو پور میں منی پور آرمڈ پولیس کی دوسری بٹالین کی کیرین فابی پولیس چوکی اور تھنگلوائی پولیس چوکی پر حملہ کیا اور اسلحہ اور گولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ لوٹ کر اپنے ساتھ لے گئے جس میں مختلف کیلیبر کی 19,000 گولیاں بھی شامل ہیں۔ ایک ہزار سے زیادہ گولہ بارود، ایک اے کے سیریز کی اسالٹ رائفل، تین 'مہلک' رائفلیں، 195 سیلف لوڈنگ رائفلیں، پانچ MP-5 بندوقیں، 16 9 ایم ایم پستول، 25 بلٹ پروف جیکٹس، 21 کاربائنز، 124 دیگر ہینڈ گرنیڈ سمیت دیگر ہتھیار ہجوم نے لوٹ لیا۔

مردوں اور عورتوں کے ہجوم نے اسی ضلع کے ہنگانگ پولیس اسٹیشن اور سنگجامیئی پولیس اسٹیشن سے بھی اسلحہ اور گولہ بارود لوٹنے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی فورسز نے انہیں بھگا دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ کاٹروک، ہاروتھل اور سینزم چرانگ کے علاقوں میں مسلح حملہ آوروں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں ایک سیکورٹی اہلکار سمیت دو افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔ سیکورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی اور حملہ آوروں کو بھگا دیا۔

مزید پڑھیں: Haryana Nuh Violence نوح میں تشدد جاری، دو مذہبی مقامات پر آتشزدگی، پانچ اگست تک انٹرنیٹ بند

جب بشنو پور اور چورا چاند پور اضلاع کی سرحد پر واقع فوگاکچاو اکھائی میں 500-600 لوگوں کی بے قابو بھیڑ جمع ہوئی تو سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے، جس میں تقریباً 25 افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر فائرنگ اور بے قابو ہجوم کے جمع ہونے کے واقعات کے ساتھ ریاست میں حالات اب بھی غیر مستحکم اور کشیدہ ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے ریاست کے حساس اور سرحدی علاقوں میں سرچ آپریشن کیا اور حملہ آوروں کے سات غیر قانونی بنکروں کو تباہ کر دیا۔

منی پور ہائی کورٹ نے جمعرات کی صبح ایک غیر معمولی سماعت کے دوران مجوزہ اجتماعی تدفین پر روک لگا دی۔ تاہم کوکی برادری نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مرکزی وزارت داخلہ کے ساتھ بات چیت کے بعد پروگرام ملتوی کر دیا ہے۔ دراصل منی پور میں تین مئی سے تشدد جاری ہے۔ نسلی تصادم شروع ہونے کے بعد سے اب تک 160 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور کئی سو افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.