ممبئی: ریاستی وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اگر پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام صاف ستھرا اور اچھے معیار کا ہوگا تو اس پر لوگوں کا اعتماد مزید بڑھ سکتا ہے۔ ایک بہتر ٹرانسپورٹ سسٹم تشکیل دیا جاسکتا ہے۔
نیز بڑھتی ہوئی آبادی کا مطالعہ کرکے مستقبل کے ممبئی میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ پلان کی تیاری میں پبلک ٹرانسپورٹ کا بڑا مقام ہے۔ سرکاری رہائش گاہ سہیادری پرایم ایم آر ڈی اے کے جامع ٹرانسپورٹ اسٹڈی 2 کی حتمی رپورٹ کے اجراء کے موقع پروزیر اعلی نے مزید کہا کہ ریاست کی مہاوکاس حکومت ایم ایم آر ڈی اے کے کام کو مزید تیز کرنے کے لیے مکمل تعاون کرے گی۔
جب ہم شہروں کو ترقی دیتے ہیں تو ہم کارپوریٹ ایریا انڈیکس میں اضافہ کرتے ہیں لیکن جب سڑکیں بن جاتی ہیں تو ہم اس کے بارے میں کچھ نہیں کرتے۔ کوئی بھی بھیڑ میں گاڑی چلانا پسند نہیں کرتا۔
ٹرانسپورٹ کا نظام جسم میں خون کی نالی کی طرح ہے اور ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ سڑکیں مکمل طور پر گڑھوں سے پاک ہوں، پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام صاف ستھرا اور مؤثر ہونے کے ساتھ ساتھ تیز رفتار بھی ہو۔ کورونا کے دور میں بسوں اور ٹرینوں میں مسافروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہو گی لیکن اب پھر اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سہولیات میں اضافہ کرتے ہوئے ماحولیات کوخراب نہ کریں۔ جہاں ترقی نہیں ہوئی وہاں بھی پانی، سڑکیں، پانی کی نکاسی جیسی سہولیات فراہم کرنا ہمارا فرض ہے۔ اب ممبئی کے میٹرو اسٹیشنوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ہم ممبئی نہیں بلکہ کسی اور ملک میں ہیں۔
شہری ترقی کے وزیر ایکناتھ شندے نے امریکہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 'ہماری سڑکیں ہماری حقیقی دولت کو ظاہر کرتی ہیں۔ نہ صرف ممبئی شہر بلکہ ریاست کے تمام حصوں میں اچھی سڑکوں کو ترجیح دی گئی ہے۔ ایم ایم آر ڈی اے سے لوگوں کی توقعات بڑھ رہی ہیں اور میٹروپولیٹن ایریا کے تمام کمشنروں کے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ شہریوں کو شہری سہولیات مناسب طریقے سے فراہم کرائی جائیں۔
- مزید پڑھیں: ممبئی: مکمل ان لاک کے باوجود بھی کاروباری پریشان
وزیر ماحولیات آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ اسے وارڈ کی سطح پر باریک بینی سے منصوبہ بندی کی جانی چاہئے نہ کہ صرف شہر کے درمیان نقل و حمل کا نظام ہمیں ٹریفک کے لحاظ سے گمشدہ لنکس کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ ممبئی اور تھانے کے شہروں کی مستقبل میں ترقی مشکل ہے۔ لیکن اب فلک بوس عمارتوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ مختلف تنظیموں کے ذریعے شہروں میں نئی بستیاں تعمیر کی جا رہی ہیں جیسے کہ کچی آبادیوں کی بحالی، خستہ عمارتوں کی تعمیر نومہاڈاکے ذریعے رہائشی نظم و نسق۔ ممبئی میں 3500 بسیں ہیں، لیکن جب 10 ہزار ہزاربسیں چلنا شروع ہو جائیں گی تو ہم سب بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے اس سہولت سے مطمئن ہوں گے۔
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ہم برقی یا کوئی اور ماحول دوست ایندھن کا استعمال کریں یہ تمام نظام پائیدار اور مؤثر ہونے چاہئیں صرف اسی صورت میں جب ان میں اچھی ہم آہنگی اور نظم و ضبط ہو۔