مدراس ہائی کورٹ نے منگل کو تمل ناڈو کی ڈی ایم کے حکومت سے سوال کیا کہ کیا تمل ناڈو میں نیشنل ایلجبلیٹی کم اینٹرنس ٹیسٹ (این ای ای ٹی)کے اثرات کے جائزہ کے لئے کمیٹی قائم کرنے سے متعلق سپریم کورٹ سے اجازت مانگی گئی تھی۔
عدالت نے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی سکریٹری کے ناگراجن کی طرف سے دائر اس مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) پر سماعت کے دوران یہ سوال کیا، جس میں سماجی طور پر پسماندہ طلبا پر نیٹ کے اثرات کا مطالعہ کرنے کے لیے دس جون کو جج اے کے راجن کی صدارت میں ریاستی حکومت کو ایک کمیٹی قائم کرنے کے حکم کو منسوخ کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:مودی کل وزراء کونسل کی میٹنگ کی صدارت کریں گے
مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجیب بنرجی اور جج سینتھل کمار رام مورتی پر مشتمل بنچ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریاستی حکومت کوئی قدم نہیں اٹھا سکتی۔
عرضی گزار کی طر ف سے پیش وکیل وی راگھواچاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ تمام ریاستوں کو نیٹ کو قبول کرنا ہوگا اس لئے تمل ناڈو اس سے الگ نہیں ہوسکتا۔
یو این ائی